اچی:
فچ کی رپورٹ کے مطابق حکومت کے لیے نئے مالی سال کے دوران مالی اور معاشی اہداف کا حاصل کرنا بہت مشکل نظر آرہا ہے۔
معاشی درجہ بندی کرنے والے عالمی ادارے فچ ریٹنگ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے قرضوں کے حصول میں اضافہ ہوگا کیونکہ حکومت کو کورونا وبا سے نبرد آزما ہونے کے لیے مالی معاونت درکار ہے جس کی وجہ سے رواں مالی سال کے دوران مالیاتی خسارہ مجموعی قومی پیداوار کا 9 اعشاریہ 5 فیصد تک رہے گا۔
اس ہفتے کے آغاز میں حکومت نے کہا تھا کہ ختم ہونے والے مالی سال کے دوران مالیاتی خسارہ 9 اعشاریہ 1 فیصد رہنے کی توقع ہے جبکہ اس سے قبل حکومت نے خسارے کا ہدف 7 اعشاریہ 1 فیصد مقرر کیا تھا لیکن یہ ہدف کورونا وبا سے قبل طے کیا گیا تھا۔
فچ کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے نئے مالی سال کے دوران مالی اور معاشی اہداف مقرر کیے ہیں وہ معاشی سست روی جو کورونا کی وجہ سے ہے اسی لیے ان معاشی اہداف کا حاصل کرنا بہت مشکل نظر آرہا ہے۔
فچ کی رپورٹ میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ نئے مالی سال کے دوران مالیاتی خسارہ 8 اعشاریہ 2 فیصد رہ سکتا ہے جبکہ حکومت نے مالیاتی خسارے کا ہدف مجموعی قومی پیداوار کا 7 فیصد مقرر کیا ہے۔
فچ کے مطابق حکومت کی جانب سے قرضوں کے حصول کی وجہ سے سرکاری قرض کا مجموعی قومی پیداوار کے مقابلے میں تناسب بڑھ کر 89 فیصد ہوجائے گا۔ رپورٹ کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ اور دیگر مالیاتی ادارے پاکستان کی جانب سے عوامی مدد کے لیے شروع کیے گئے ایمرجنسی ریلیف پروگرام میں معاونت جاری رکھیں گے۔