دبئی:
رینکنگ میں سالانہ اپ ڈیٹ کا بھی پاکستان ٹیم کو کوئی فائدہ نہ ہوا اور ٹیسٹ چارٹ میں ساتویں نمبر پر موجود گرین کیپس کو مزید 4 پوائنٹس سے ہاتھ دھونا پڑ گئے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے سالانہ اپ ڈیٹس کے بعد ٹیسٹ اور ون ڈے رینکنگ جاری کردی ہیں، جس کے تحت 2015-16 کے نتائج ختم اور اب 2016-17 کے رزلٹ کا وزن بھی آدھا رہ گیا ہے، جس سے دونوں فارمیٹس کے رینکنگ چارٹس میں ٹیموں کی پوزیشن زیادہ تبدیل نہیں ہوئی تاہم کسی کے پوائنٹس میں اضافہ اور کسی کو کٹوتی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
کافی عرصے تک ٹیسٹ رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن پر قابض بھارت کا کوئی مدمقابل نہیں تھا، مگر ہوم گراؤنڈز پر کھیلے گئے بے تحاشا میچز کا بوجھ کم ہونے کی وجہ سے اس کو 3 پوائنٹس کی کٹوتی کا سامنا کرنا پڑا، دوسرے نمبر پر موجود نیوزی لینڈ کو اچھے نتائج کے اضافے کی وجہ سے 3 پوائنٹس ملے،اس سے اب دونوں ٹیموں کے درمیان صرف 2 پوائنٹس کا فرق باقی رہ گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم بہرحال اس لحاظ سے کافی بدقسمت ثابت ہوئی، اس کے پوائنٹس میں اضافے کے بجائے دونوں فارمیٹس میں کٹوتی کا ہی سامنا کرنا پڑا، پانچ روزہ کرکٹ میں گرین کیپس عرصہ دراز سے ساتویں پوزیشن پر موجود ہیں جہاں پر مزید 4 پوائنٹس کی کٹوتی سے 84 باقی رہ گئے جبکہ چھٹے نمبر پر موجود سری لنکا سے فاصلہ پورے 10 پوائنٹس تک وسیع ہوچکا ہے۔
اسی طرح ون ڈے رینکنگ میں پاکستانی ٹیم کو ایک پوائنٹ کی کٹوتی کا سامنا کرنا پڑا، جس سے 96 باقی رہ گئے جبکہ پانچویں نمبر پر موجود کینگروز اُس سے 13 پوائنٹس آگے ہیں۔
انگلینڈ کے خلاف شیڈول پانچ ون ڈے میچز کی سیریز میں کامیابی سے اس خسارے کو کم کیا جاسکتا ہے، اس وقت انگلش ٹیم ٹاپ پر موجود مگر اس کا دوسرے نمبر کی بھارتی ٹیم سے فاصلہ صرف 2 پوائنٹس باقی رہ گیا، اگر میزبان سائیڈ کو بطور نمبر ون میگا ایونٹ میں جانا ہے تو آئرلینڈ سے واحد میچ جیتنے کے ساتھ گرین شرٹس کو کم سے کم 3-2 سے شکست دینا ہوگی، آئرش سائیڈ سے ہار کی صورت میں پاکستان ٹیم پر فتح کا مارجن 4-1 ہونا چاہیے۔