او آئی سی کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے جامع اور دوٹوک مو¿قف پر کشمیر سالیڈیرٹی کونسل کے چیئرمین جاوید راٹھور کا اظہار اطمینان

0
177

مودی کی کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرکے کرفیو نافذ کیا اور لاک ڈاو¿ن کا آغاز کیا تاہم دیر آید درست آید کے مصداق

شکاگو(پاکستان نیوز) اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے حوالےسے پہلی بار جامع اور دوٹوک موقف سامنے آنے پر کشمیر کی تحریک آزادی کے لیے عالمی سطح پر متحرک کشمیریوں کی تنظیم کشمیر سالیڈیرٹی کونسل کے چیئرمین جاوید راٹھور نے اطمینان کا اظہار کیا ہے اور اسے درست سمت میں پہلا قدم قرار دیا ھے انہوں نے کہا اگرچہ ا یسے جاندار موقف کی اس وقت ضرورت تھی جب ھندوستان نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرکے کرفیو نافذ کیا اور لاک ڈاو¿ن کا آغاز کیا تاہم دیر آید درست آید کے مصداق ہم او آئی سی کے اس بیان کے معترف ہیں ان خیالات کا اظہار چیئرمین کشمیر سالیڈیرٹی کونسل جاوید راٹھور نے آج یہاں ایک بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ او آئی سی اسلامی دنیا کا ایک موثر ادارہ بن سکتا ہے کیونکہ اسلامی ممالک کے پاس بے پناہ قدرتی وسائل ہیں اور جغرافیائی اعتبار سے بھی اسلامی ممالک دنیا کے اھم خطوں میں واقع ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے اسلامی ممالک کے باہمی نفاق اور او ائی سی کی کمزور قیادت کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔ جاوید راٹھور نے کہا کہ اس تنظیم کو ایک ایسی لیڈرشپ کی ضرورت ہے جو اس تنظیم کو فعال بنانے اور بین الاقوامی معاملات میں اس کا کردار موثر بناسکے انہوں نے او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان کے خلاف فالفور اقتصادی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کرے جس کے تحت اسلامی ممالک کی ھندوستان کے ساتھ تجارت بند کی جائے اور اسلامی ممالک میں ھندوستان کے شہریوں کو ملازمت سے فارغ کرنے کا نوٹس دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا کیا گیا تو ھندوستان اوآئی سی کے پاو¿ں میں گرنے پر مجبور ہوجائے گا اور ہندوستان کے پاس اپنی معیشت کو بچانے کے لیے اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہ ہوگا سوائے اس کے کہ وہ کشمیر میں رائے شماری کرائے۔ انہوں نے کہا اسلامی دنیا کے پاس ھندوستان کے خلاف بہت سارا leverage ہے لیکن بدقسمتی سے اس leverage کو استعمال نہیں کیا جا رہا . انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک اپنے اختلافات کو ختم کر کے اور او آئی سی کو بہتر قیادت فراہم کرکے ھی آئی سی کو ایک باوقار اور موثر عالمی ادارہ بنا سکتے ہیںجاوید راٹھور نے او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ تنظیم کا ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن Fact finding mission کشمیر بھیجے جس میں بین الاقوامی صحافی بھی شامل ہوں اور یہ مشن کشمیر میں ہونے والے مظالم اور لاک ڈاو¿ن سے پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لے اور کشمیریوں کی مدد کے لیے اقدامات تجویز کرے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here