کراچی کے کئی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ جاری، شہری بلبلا اٹھے

0
551

کراچی:

شہرکے مختلف علاقوں میں علانیہ اور غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کاسلسلہ جاری ہے اور  شدیدگرمی میں طویل لوڈشیڈنگ سے شہری بلبلااٹھے ہیں۔

لیاقت آباد،کو رنگی، لانڈھی ، سرجا نی ٹاؤن ، بلد یہ ٹاؤن ، شاہ فیصل کا لونی ،ملیر، بھینس کالونی، کیماڑی ، اورنگی ٹاؤن ، لیا قت آبا د، موسی کالونی ، گلشن حد ید سمیت دیگرعلاقوں میں 10سے زائدگھنٹے تک بجلی غائب رہتی ہے جبکہ کے الیکٹرک کی جانب سے جو بل دیے جار ہے ہیں اس کی وجہ سے شہر یوں چیخیں نکل گئی ہیں۔

شہری20 روپے فی یونٹ کے حساب سے بل اداکررہے ہیں اس کے علاوہ ان پرمختلف ٹیکسزبھی لگائے جاتے ہیں، کے الیکٹرک کی جانب سے رہائشی صارف جس نے1407 یونٹ استعمال کیے ہیں اسے ایک ماہ کا بل 33ہزار 133 روپے 94پیسے بھیجاجاتا ہے۔

 

کے الیکٹرک کے بل پر جوتفصیلات درج ہیں ان کے مطابق700سے کم یونٹ 17روپے80 پیسے فی یونٹ وصول کیے گئے جبکہ 700 سے زیادہ یونٹ کے کی رقم 20 روپے 70پیسے کے حساب سے وصول کی گئی، فیول ایدجسمنٹ چار جزکی مد میں916 روپے وصول کیے گئے جبکہ جولائی 2018 اور اگست2018کی فیول ایڈجسمنٹ کے نام پر547 روپے اوراگست کے آگے 369 روپے وصول کیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ بل میں الیکٹرک ڈیو ٹی418 رو پے وصول کیے گئے،جنرل سیلز ٹیکس اور عام شہری سے 3کمرے کے فلیٹ کے4 ہزار809 رو پے وصول کیے گئے، ایک بجلی کے بل پرجرل سیلز ٹیکس انتہائی زیادہ ہے جو عام شہری بجلی کے بل میں اداکررہاہے اس کے علاوہ ٹی وی فیس الگ ہے۔

اعداد و شمارکے مطابق بجلی کے ایک ماہ کے بل پرشہری جو3کمرے کے فلیٹ میں رہائش پذیرہے اس سے ہزاروں روپے سے زائد صرف ٹیکس کی مد میں وصول کیے جارہے ہیں اوراس کے بعد بھی اسے بجلی نہیں مل رہی ہے۔

شہریوں نے چیف جسٹس سپر یم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ بجلی کے بلوں میں فی یونٹ کے 20روپے وصول کیے جارہے ہیں اوراس کے علاوہ ٹیکسوںکی بھرمار ، جنرل سیلزٹیکس یہ سرار زیادتی ہے ،چیف جسٹس اس کا نو ٹس لیں اور بلو ں سے ٹیکسز میں کمی کرائیں۔

شہریوں کاکہنا ہے کہ ہما راگھرکاسارا بجٹ بجلی کے بل کی وجہ سے متاثرہوتاہے 2سال سے بجلی کے بلوں میں غیرضروری اضافے کی شکایت کررہے ہیں مگرحکومت اور نیپراکی جانب سے کے الیکٹرک کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here