بیجنگ:
چین نے وائٹ ہاؤس انتظامیہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا چینی سائنس دانوں، محققین اور طلبہ کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کرے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چين کے وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں الزام عائد کيا گیا ہے کہ امريکا ميں چينی طلبہ اور محققين کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے اور انہيں مسلسل ہراساں کيا جا رہا ہے جب کہ 3 محققین کو غیر قانونی طور پر حراست میں بھی رکھا گیا ہے۔
چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ رياست کيلي فورنيا ميں ايک چينی نژاد محقق يوآن ٹينگ کی ضمانت پر رہائی کی درحواست کو بھی حال ہی ميں مسترد کر دیا گیا ہے جس سے امریکا کے عزائم کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ چین اپنے طلبہ اور محققین کی زندگیوں کی حفاظت کے لیے ہر ضروری قدم اُٹھائے گا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور ریسرچ کی غرض سے امریکا میں مقیم چینی شہریوں کو ہراساں کرنے کا عمل بند کیا جائے اور تمام گرفتارشدگان کو فوری طور پر رہا کیا جائے ورنہ چینی حکومت اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے کوئی بھی قدم اُٹھانے کے لیے آزاد ہوگی۔