مسلم کمیونٹی ذہنی مسائل کا شکار، 31 فیصد اضافہ

0
108

نیویارک (پاکستان نیوز) ڈئیر بورن میں مسلم کمیونٹی کو ذہنی صحت کے مسائل سے دوچار ہونا پڑ گیا ہے ، حالیہ اعدادو شمار کے مطابق مسلم کمیونٹی میں ذہبی بیماریاں 31 فیصد تک بڑھ گئی ہیں، ڈیئر بورن ایک بڑی مسلم کمیونٹی کے حوالے سے جانا جاتا ہے ، 2022 کے دوران 1 ہزار سے زائد شکایات درج کی گئیں،مقامی رپورٹس کے مطابق پولیس نے سماجی کارکنوں کے ساتھ مل کر 2022 میں دماغی صحت کے ریکارڈکیسز درج کیے ہیں، انسٹی ٹیوٹ فار مسلم مینٹل ہیلتھ کے صدر ہرنادہ حامد الطالب نے بتایا کہ لوگ دماغی امراض اور صحت کے متعلق بات کرنے کو اپنی توہین تصور کرتے ہیں، دماغی ڈاکٹر کے پاس جانے سے گھبراتے ہیں، جس کی وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں، اگر آپ تارکین وطن ہیں اور اپنے آبائی ملک میں نہیں ہیں تو آپ کو نظام پر عدم اعتماد ہے، اور ڈاکٹر سے ملنے میں ہچکچاہٹ ہے۔ مسلمانوں کے لیے مخصوص، نظام میں اسلامو فوبیا کے بارے میں تشویش پائی جاتی ہے۔ڈیئربورن پولیس، محکمہ صحت اور عرب کمیونٹی سینٹر فار اکنامک اینڈ سوشل سروسز (رسائی) شہر کو متاثر کرنے والے ذہنی صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔امریکہ میں خودکشی موت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ 2020 میں، ایک اندازے کے مطابق 12.2 ملین امریکی بالغ افراد نے خود کشی کے بارے میں سنجیدگی سے سوچا۔ 3.2 ملین نے خودکشی کی کوشش کا منصوبہ بنایا۔ اور 1.2 ملین نے خودکشی کی کوشش کی۔اگلے سال تعداد میں اضافہ ہوا، جہاں ہر 100,000 مردوں کے لیے خودکشی سے تقریباً 23 اموات ہوئیں، جبکہ ہر 100,000 خواتین کے لیے تقریباً چھ کے مقابلے میں۔جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کے ذریعہ شائع ہونے والے 2021 کے مطالعے میں، تقریباً آٹھ فیصد مسلمانوں نے اپنی زندگی میں خودکشی کی کوشش کی اطلاع دی ، اس کے مقابلے میں چھ فیصد کیتھولک، پانچ فیصد پروٹسٹنٹ، اور 3.6 فیصد یہودی جواب دہندگان شامل تھے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here