اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کا دائرہ کار بڑھانے اور زرعی شعبے کو بھی اس میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کے زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے سی پیک کے اجلاس میں جاری منصوبوں پر عمل درآمد میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور رواں مالی سال کے لیے پلان زیربحث لایا گیا۔ علاوہ ازیں دوران اجلاس سی پیک فریم ورک میں دو نئے منصوبوں کی شمولیت پر بھی غور کیا گیا۔
واضح رہے کہ حکومت نے سی پیک کا دائرہ بڑھانے کا فیصلہ ایسے وقت میں کیا ہے جب چند روز بعد وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بیجنگ کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس دورے میں سی پیک کے حوالے سے ملکی ترجیحات پر گفت و شنید کی جائے گی۔
ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرمنصوبہ بند اسدعمر نے کہا کہ اب سی پیک کا فوکس زراعت اور سائنس و ٹیکنالوجی پر ہوگا۔ ان کاکہنا تھا کہ انفرا اسٹرکچر اور پاور پروجیکٹس پر درست پیشرفت ہورہی ہے اور اب نئے شعبوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیرمنصوبہ بندی کے مطابق جلد ہی ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں سی پیک کے تحت زرعی سیکٹر میں تعاون کے لیے مختلف شعبوں کا تعین کیا جائے گا۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیرخارجہ اپنے دورے میں چینی قیادت کے سامنے سی پیک پر پاکستانی ترجیحات پیش کریں گے۔
کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں شامل حکام کے مطابق 6.8 بلین ڈالر مالیت کے مین لائن ون ( ایم ایل ون) منصوبے کا افتتاح اسی مالی سال میں، ممکنہ طور پر یکم جنوری 2021 کو کرنے پر بھی غور کیا گیا، تاہم حتمی تاریخ کا تعین وزیرخارجہ کے دورۂ چین سے واپسی پر کیا جائے گا، کیوں کہ اسلام آباد چاہتا ہے کہ اس منصوبے کا افتتاح چینی صدر کریں۔