ابو ظہبی:
ولی عہد شیخ محمد بن زائد النہیان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ معاہدہ فلسطین کاز کی قیمت پر نہیں کیا گیا۔
عرب خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات فلسطنیوں کا دوسرا وطن ہے اور ہم فلسطین کو الگ ریاست بنانے کے موقف پر قائم ہیں جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیل کے ساتھ امن کا معاہدہ حکمت عملی کا حصہ تاہم یہ پیش رفت فلسطین کاز کی قیمت پر نہیں ہوئی۔ اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے بعد شیخ محمد بن زائد کا یہ پہلا باضابطہ بیان سامنے آیا ہے۔
گزشتہ ماہ اسرائیل اورامارات کے مابین سفارتی و کاروباری تعلقات کے قیام کا معدہا ہوا تھا۔ اس معاہدے کے بعد اسرائیل اور امارات کے مابین براہ راست فون لائنز اور کمرشل پروازیں بھی بحال ہوچکی ہیں۔ گزشتہ روز اسرائیل سے پہلی کمرشل پرواز امریکی و اسرائیلی حکام کو لے کر دبئی پہنچی تھی۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے ساتھ امارات کے معاہدے پر ترکی ، ایران اور فلسطین کی جانب سے شدید تنقید کی گئی ہے جب کہ سعودی عرب نے اس سلسلے میں کسی بھی پیش رفت کو دوریاستی حل کے ساتھ مشروط کیا ہے۔
دوسری جانب اماراتی حکام کے مطابق یہ معاہدہ اس لیے مسئلۂ فلسطین سے متعلق اہم پیش رفت ہے کہ اسے فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کی جانب سے جاری آبادکاری کو روکنے سے مشروط کیا گیا ہے۔ تاہم اسرائیل نے فلسطینی سرزمین پر غیر قانونی قبضے کے عمل کو صرف معطل کرنے کی ہامی بھری ہے اور اس معاہدے کے تحت مغربی کنارے میں آبادی کاری سےمستقبل دست بردار ہونے کا اعلان نہیں کیا۔