نیویارک (پاکستان نیوز) پاکستانی امریکن صحافی سمیع ابراہیم کے خلاف ریاست مخالف پراپیگنڈا پر قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے،معروف صحافی سمیع ابراہیم اس وقت نیویارک میں مقیم ہیں، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے پاکستانی امریکن اینکر پرسن سمیع ابراہیم کے خلاف سماجی رابطے کے مختلف پلیٹ فارمز پر مبینہ طور پر ‘ریاست مخالف’ ویڈیوز اور بیانات نشر کرنے پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ایف آئی اے نے ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں سمیع ابراہیم پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ ریاستی اداروں کے بارے میں جعلی خبریں پھیلانے میں ملوث ہیں۔ پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ سمیع ابراہیم نے ایسے دعوے کیے ہیں جو مسلح افواج کے اہلکاروں کو بغاوت پر اُکسانے کی واضح کوششیں ہیں، انہوں نے بیرون ملک مقیم رہنے کے دوران میڈیا کے ذریعے پاکستان میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کی ہے۔سمیع ابراہیم ٹی وی اینکر ہیں اور سابق وزیر اعظم عمران خان سمیت متعدد اعلیٰ شخصیات کے انٹرویوز کر چکے ہیں۔ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ سمیع ابراہیم کو انکوائری کے دوران اپنا دفاع کرنے کا پورا موقع ملے گا اور اگر وہ اپنا دفاع کرنے میں کامیاب رہتے ہیں تو ان کے خلاف تحقیقات کو بند کردیا جائے گا۔ پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ بصورت دیگر، اگر جرم ثابت ہوا تو ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا اور انہیں گرفتار کرکے عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ان کے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے ان کے خلاف انٹرپول کا ریڈ نوٹس جاری کیا جائے گا اور ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا جائے گا۔مزید براں، ایف آئی اے نے پاکستانی تارکین وطن کو بیرون ملک رہتے ہوئے ملک میں ‘افراتفری پھیلانے’ سے خبردار کیا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر ان کی پوسٹس ‘جارحانہ یا بغاوت پر مبنی’ نہیں ہونی چاہئیں ورنہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔