سٹاک ہوم (پاکستان نیوز) دنیا بھر میں اسلحے کی دوڑ میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور گزشتہ 40سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ یہ انکشافات سویڈن کے اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ میں سامنے آئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق یوکرین اور غزہ جنگ کے باعث دنیا بھر میں اسلحے کی خریداری میں اضافہ ہوا ہے، جوکہ 2024میں سالانہ 9.4فیصد کی اوسط سے 2.718 کھرب ڈالر کے دفاعی اخراجات تک پہنچ گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکہ 1 کھرب ڈالر کے دفاعی اخراجات کے ساتھ دنیا بھر میں سب سے آگے ہے، امریکہ نے سب سے زیادہ 61ارب ڈالر کی رقم ایف 35 فائٹرز، ان کے کمبیٹ سسٹمز اور ان سے متعلقہ الات و سامان کی خریداری پر خرچ کی۔امریکی بحریہ کے لیے نئے جنگی جہازوں کی تیاری پر 48ارب ڈالر، امریکی ایٹمی اسلحے کو جدید بنانے کے لیے 37.7جبکہ میزائل ڈیفنس سسٹم پر 29.8ارب ڈالر خرچ کیے گئے، اس طرح دنیا بھر میں دفاعی اخراجات میں37فیصد حصہ امریکہ کا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا بھر میں عسکری بجٹ کے لحاظ سے چین دوسرے نمبر ہے، چین نے امریکہ کے مقابلے میں 314 ارب ڈالر خرچ کیے جو امریکی بجٹ کا ایک تہائی بنتا ہے۔رپورٹ کے مطابق فوجی بجٹ میں سب سے زیادہ اضافہ اسرائیل نے کیا،2023 میں غزہ پر حملے کے بعد سے اسرائیلی فوجی بجٹ میں 65فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ دفاعی بجٹ کے لحاظ سے جرمنی چوتھے نمبر پر ہے، جرمنی نے اپنے دفاعی اخراجات میں 28فیصد کا اضافہ کیا، جبکہ رومانیہ کے دفاعی بجٹ میں 43، ہالینڈ 35اور سویڈن کے بجٹ میں 34فیصد اضافہ ہوا ہے۔









