کراچی:
جماعت ِاسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے حقوقِ کراچی تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی مفاد پرست سیاسی جماعتوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔
حافظ نعیم الرحمن نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 11 سو ارب کے پیکج کا اعلان عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے، مسائل کے حل کے لیے با اختیار شہری حکومت قائم کی جائے جس میں شہر کے تمام ادارے اس کے ماتحت ہوں، لینڈ کنٹرول کے نام پر کنٹونمنٹ بورڈ، کے پی ٹی اور بلدیہ عظمیٰ سمیت دیگر اداروں کی تقسیم ختم کی جائے، سندھ لوکل باڈیز ایکٹ (SLBA) کو مسترد کرتے ہیں، اس کی جگہ نیا قانون بنایا جائے۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ کراچی کومیگا میٹرو پولیٹن سٹی کا درجہ دیا جائے، وسائل کی درست اور منصفانہ تقسیم اور ترقیاتی کاموں کو بہتر انداز میں کرنے کے لیے درست مردم شماری کرائی جائے، کوٹہ سسٹم ختم کر کے میرٹ کا نظام وضع کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ 700 یونین کمیٹیاں بناکر شفاف، آزادانہ اور منصفانہ بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں تاکہ شہر کی حقیقی قیادت کو سامنے آنے کا موقع مل سکے، کراچی کو آفت زدہ شہر قرار دینے کے بعد بارش سے متاثرہ اورمصیبت زدہ شہریوں اور تاجروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے اور فوری طور پر تمام یوٹیلیٹی بلز معاف کیے جائیں اور ٹیکسوں میں ریلیف دیا جائے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کو فوری طور قومی تحویل میں لے کر 15سال کا فرانزک آڈٹ کیا جائے، جماعت اسلامی کراچی کے مسائل کے حل کے لیے میدان میں اتر آئی ہے،27ستمبرکو شاہراہِ قائدین پر تاریخ ساز مارچ کیا جائے گا۔