کولمبو:
سری لنکا کے بعض علاقوں میں مسلم کش فسادات کے بعد کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور سوشل میڈیا پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے بعض اضلاع میں مسلم کش فسادات پھوٹ پڑے جس کے دوران مسلمانوں کی املاک کو نذر آتش کیا گیا اور مساجد کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔ مسلمان شہریوں نے تھانوں میں پناہ لے رکھی ہے۔
مقامی انتظامیہ نے فسادات پر قابو پالینے کے لیے متاثرہ اضلاع میں کرفیو نافذ کردیا ہے اور افواہوں کی روک تھام کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی لگادی گئی ہے۔ پولیس نے درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا ہے تاہم زیر حراست افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تازہ فسادات کا آغاز چیلاو نامی قصبے کے ایک مسلمان دکاندار کی فیس بک پوسٹ کے بعد ہوا جس میں اس نے لکھا کہ بہت ہنسو مت، ایک روز تم سب لوگ رو گے۔ اس فیس بک پوسٹ کو مقامی مسیحی باشندوں نے دھمکی سمجھا اور مسلمان دکاندار کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
قبل ازیں مشتعل کیتھولک عیسائی گروہ نے مسلمان رکشہ والے سے معمولی تلخ کلامی کے بعد رکشے کو آگ لگادی تھی اور مسلمانوں کی املاک کو نذر آتش کردیا تھا۔ ایسٹر دھماکوں کے بعد مسلمان آبادیوں پر حملوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
واضح رہے کہ ایسٹر کے موقع پر سری لنکا کے 3 چرچوں اور 3 ہوٹلوں پر خود کش دھماکے میں 250 سے زائد افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی اور خود کش بمبار مقامی شہری تھے۔