اہرہ:
آثارِ قدیمہ کے ماہرین نے مصر کے ایک قدیم قبرستان سے ممی کے 13 تابوت دریافت کئے ہیں جو بہترین حالت میں ہیں اور ان پر سیاہ، سرخ، سفید، نیلے اور سنہرے رنگ کی ڈیزائن اب بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
یہ تابوت سقارہ کے قبرستان سے ملے ہیں اور وہ ایک کے اوپر ایک کرکے رکھے گئے تھے۔ لیکن اب تک انہیں کھولا نہیں گیا ہے۔ اسی وجہ سے یہ نہیں معلوم ہوسکا کہ ان میں ممی ہیں یا عام لاشیں تاہم ماہرین نے تابوت دیکھ کر کہا ہے کہ ان میں حنوط شدہ ممی ہونے کے امکانات موجود ہیں۔
سارے تابوت ایک 11 میٹر گہرے کنویں سے ملے ہیں اور خیال ہے کہ کنویں کی کھدائی پر مزید تابوت دریافت ہوسکتے ہیں۔ ساقرہ میں ایک ساتھ تابوت کی یہ سب سے بڑی دریافت ہے جبکہ 2019 میں ال اساسیف قبرستان سے 30 تابوت برآمد ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ قاہرہ سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ساقرہ میں عہدِ فرعون کے کئی بادشاہ مدفون ہیں جو دوسری اور تیسری نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔ لیکن خٰیال ہے کہ ان تابوتوں کا تعلق 525 قبل مسیح سے ہے اور اس عہد میں ایرانی افواج مصر فتح کرچکی تھیں اور یوں مصر میں فارس کے حکمرانوں کا راج تھا۔