نیویارک(پاکستان نیوز) نشریاتی ادارے سی این این نے بینک آف امریکہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ رواں سال کی چوتھی سہ ماہی میں امریکہ میں ملازمتوں میں اضافے کی رفتار تقریبا نصف رہ جائے گی۔رپورٹ کے مطابق امریکہ کا مرکزی بینک گزشتہ 40 برس میں تیز ترین رفتار سے شرح سود میں اضافہ کرکے مہنگائی روکنے کی کوشش کررہا ہے جس سے ملازمتوں کی مارکیٹ کو بڑھتے دبا کا سامنا ہے۔ ستمبر میں حیرت انگیز طور پر مضبوط نظرآنے والی ملازمتوں کی مارکیٹ اگلے سال تک شاید ہی قائم رہ سکے۔بینک نے کہا کہ نان فارم ملازمتیں اگلے سال کے شروع میں سکڑ نا شروع ہوجائیں گی اور پہلی سہ ماہی کے دوران اس میں 1 لاکھ 75 ہزار ماہانہ کی کمی ہوسکتی ہے۔ ملازمتوں میں کمی کا یہ سلسلہ 2023 کے بیشتر حصے میں جاری رہے گا۔بینک آف امریکہ میں امریکی معاشیات کے سربراہ مائیکل گیپن نے سی این این کو ٹیلی فون پر انٹرویو میں بتایا کہ وہ مہنگائی کی شرح کم کرنے کے لئے لیبر مارکیٹ کی کچھ کمزوریوں کو قبول کرلیں گے۔گیپن توقع کررہے ہیں کہ اگلے سال بیروزگاری کی شرح 5 یا 5.5 فیصد رہے گی۔گیپن نے کہا کہ ہم اگلے سال کی پہلی ششماہی میں کساد بازاری شروع ہوتے دیکھ رہے ہیں۔