لاہور / راولپنڈی:
سیالکوٹ موٹر وے پر خاتون سے زیادتی کا مرکزی ملزم عابد ملہی 19 روز گزرنے کے باوجود پولیس کی گرفت میں نہیں آسکا۔
لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعے کو 19 روز گزر گئے لیکن تمام تر شواہد کے باوجود پولیس واقعے کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو تاحال پکڑنے میں ناکام ہے۔ پولیس نے عابد ملہی کی زیرحراست بیوی بشری کے بیانات کی روشنی میں اس کے دوستوں اور قریبی ساتھیوں کے گھروں میں چھاپے مارے لیکن تاحال کوئی کامیابی نہ مل سکی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم عابد ممکنہ طور پر بھیس بدل کر رہ رہا ہے اور کسی جگہ نقل و حرکت نہ کرنے کی وجہ سے اس کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔
دوسری جانب راولپنڈی میں سی ٹی ڈی نے ملزم کی موجودگی کی اطلاع پر کھنہ پل کے قریب چھاپا مارا تاہم اطلاع غلط ثابت ہونے پر سی ٹی ڈی ٹیم واپس چلی گئی۔
زیادتی کیس میں کب، کیا ہوا؟
9 ستمبر کو لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر گوجرانوالہ جانے والی ایک خاتون کو 2 ملزموں نے اس کے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ 14 ستمبر کو اس گھناؤنے جرم میں شامل ایک ملزم شفقت علی کو دیپال پور سے گرفتار کیا گیا جو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے، ملزم اپنے قبیح جرم کا اعتراف کرچکا ہے جب کہ شفقت کا ڈی این اے بھی خاتون سے ملے ڈی این اے کے نمونوں سے میچ کرگیا ہے۔
پنجاب پولیس کی کوتاہیوں کی بدولت دوسرا ملزم عابد ملہی تاحال گرفتار نہیں ہوا، وہ پولیس کو قصور، ننکانہ صاحب اور شیخوپورہ میں 4 بار چکمہ دے کر فرار ہو چکا ہے۔