کراچی:
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ گورننس میں بہتری کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے لہذا جدید پاکستان کے لیے وفاق اور صوبے کی سطح پر گورننس میں بہتری لانا ہوگی۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے دی فیوچرسمٹ سے ویڈیولنک خطاب کے دوران کہا کہ ماضی کو سمجھے بغیر پیشرفت مشکل ہے، پاکستان کی 72 سالہ تاریخ میں سیاسی استحکام نہیں رہا اور کوئی بھی وزیراعظم اپنی مقررہ معیاد پوری نہیں کرسکا جب کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال ملک ہے اور سوال یہ ہے کہ وسائل سے مالامال ملک کے لوگ غریب کیوں ہیں۔
عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کورونا کے باوجود پاکستانی معیشت نے مثبت کارکردگی کا مظاہرہ کیا، حکومت نے احساس پروگرام کے تحت مستحقین میں مالی امدادتقسیم کی اور کورونا صورتحال میں حکومت نے کاروباری برادری کے لیے خصوصی پیکیج دیا۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت کی برآمدات اور غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ پر توجہ مرکوز ہے، برآمدات بڑھانے کے لیے حکومت نے متعدد اقدامات کیے، سستے قرضے دیئے گئے اور گزشتہ سال 250 ارب روپے کے ریفنڈز دیے گئے جب کہ اب حکومت نے انڈسٹری کے لیے سستی بجلی کا پیکچ دیا ہے، ملک میں اب اضافی بجلی رعایتی ٹیرف پر استعمال کی جاسکے گی، اب اگر صنعتوں کی اضافی پیداوار ہوگی تو معاشی ترقی میں بھی مدد ہوگی۔
حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ معیشت کی ترقی کے لیے سب کو مل کام کرنا ہے جب کہ گورننس میں بہتری کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے لہذا جدید پاکستان کے لیے وفاق اور صوبے کی سطح پر گورننس میں بہتری لانا ہوگی۔