شبیر گُل
جس تشدد،خلفشار اور بے چینی کوامریکہ نے د±نیا میں پیدا کیا۔آج اسکے اندرونی حالات اسی نہج پر ہیں۔ ۔اگر ٹرمپ سٹپ ڈاو¿ن نہ ہوا تو اندرونی جنگ کی سی کیفیت پیداہوجائے گی۔ٹرمپ اوول آفس چھوڑنے سے پہلے آئین کی پامالی ، مالی بدعنوانی ،جرائم، جھوٹ اور گناہوں کی عام معافی چاہتے ہیں۔ ۔ماڈرن ڈکٹیٹر کا سمبل بن کر سامنے آئے ہیں۔ ریپبلکن آہستہ آہستہ ٹرمپ کا ساتھ چھوڑتے جا رہے ہیں۔ ۔ فراڈ الیکشن کے نعرہ کو پذیرائی نہیں مل سکی۔ ٹرمپ کے وکلاءالیکشن میں rigging کا evidence مہیا نہیں کرسکے۔کئی اسٹیٹس میں ری اکاونٹنگ کی اپیل خارج کر دی گئی ہیں۔ ۔ریپبلکن ممبران میں جوبائیڈن کے لئے ہمدردیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔میڈیا آنے والے دنوں میں ٹرمپ فیملی کی انویسٹی گیشن کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔GOP ممبرز کہتے ہیں۔ کہ صدر الیکٹ جوبائیڈن کو سیکورٹی بریفنگ ملنی چاہئے۔سینٹ میں لاءانفورسمنٹ اور سیکورٹی کمیٹی کے چیئر ریپبلکن سینٹر نے کہا ہے کہ وہ جمعہ تک دیکھیں۔ گے وگرنہ وہ خود اسکا انتظام کرینگے۔تیس سابق GOPممبرز آف کانگریس نے ٹرمپ کو شکست تسلیم کرنے کامشورہ دیا ہے۔لیکن فی الحال ٹرمپ رزلٹ کو نہیں مان رہا۔ا±سکا کہنا ہے کہ وہ وLawsuit کی بارش کردے گا ۔ پنسلوانیا، جارجیا، ایری زونا،مشی گن، نوادا، میں بیلٹ کی ری اکاو¿نٹ کی اپیل داخل کر دی گئی ہیں،آنے والے دنوں میں ٹرمپ کے سپورٹرز بڑی بڑی ریلیاں نکالنے کا اعلان کرچکے ہیں، ٹرمپ کے قریبی ساتھی اسے ذلیل کروارہے ہیں،ریپبلکن پارٹی پر ٹرمپ کی گرفت مضبوط ہے لیکن حالات ا±سکے حق میں نہیں۔پنسلوانیا کی جج نے ووٹ اکاونٹنگ پر فیصلہ ٹرمپ کی حق میں دے کر نیا پنڈورا باکس کھول دیا حالانکہ یہ ووٹ جوبائیڈن کی جیت پر کوئی اثر نہیں ڈالیں گے۔ امریکہ میں جسٹس meters، کرتا ہے۔ٹرمپ نے جس طرح س±پریم کورٹ اور کریمنل جسٹس سسٹم کو ڈیل کیا ، قانونی ماہرین اسے بنانا ریپبلک کا طریق کار قرار دیتے ہیں۔ کئی ریاستوں میں انتخابی ع±ذرداریاں خارج کردی گئی ہیں۔ ٹرمپ رجیم س±پریم کورٹ میں جوبائیڈن کے انتخاب کو چیلنج کردیا گیا ہے حالانکہ جوبائیڈن تقریباً آٹھ کروڑ پاپولر ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ہیں۔ ۔538 الیکٹورل ووٹوں میں سے 306 ووٹ لیکر اکثریت ثابت کر دی ہے۔جسے ریپبلکن مان نہیں رہے۔سینیٹر برنی سینڈرز نے آج سے چھ ماہ قبل موجودہ حالات اور ٹرمپ کا شکست نہ کرنے کا اشارہ دیا تھا۔ جو سچ ثابت ہوا ہے۔ٹرمپ اپنی رعونیت میں ہٹلر کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ ۔وائٹ س±پرمیسی کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ ۔ مذہبی کارڈ استعمال کیا جارہا ہے۔ٹرمپ کے کئی سپورٹرز ٹرمپ کے اقتدار کو اللہ کی طرف سے معجزہ قرار دے رہے ہیں۔ ۔ٹرمپ کی حمایت میں پڑنے والا سات کڑوڑ ووٹ اسکے نظرئیے کو تقویت ہے، جو امریکہ کے سیاسی، معاشی،سماجی اور سوشل حالات کی خرابی کیطرف جارہے ہیں۔آئندہ مہینوں کورٹ میں ٹرمپ اور اسکی ٹیم کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑئے گاکیونکہ الیگل بیلٹ ثابت نہیں کر پائیں گے بلکہ early Beloit اور mailing بیلٹ کی ترسیل کو ڈیلے کیا گیا جس کا جائزہ بھی کیا جائے گا۔ٹرمپ نے rigging میں ناکامی پر ، ایک ماہ پہلے ہی دھاندلی کا شور مچانا شروع کردیا تھا۔ایک ماہ پہلے mailing ballots سے اندازہ ہو رہا تھاکہ ٹرمپ ہار جائینگے۔
امریکی عوام پریذیڈنٹ Lawless سے تنگ تھے۔لیگل چیلنجیز میں بھی ٹرمپ ہر جگہ شکست کھاتے نظر آرہے ہیں۔
کریمنل پوسٹ ماسٹر جنرل، کریمنل مائینڈ سیٹ ٹیم ،سب کی آئیندہ investigation ہوگی۔ٹیکس ریٹرن,مائیکل فلن , ڈہاکا,citizenship کیس اور کریمنل جسٹس سسٹم کیس کو جس طرح
un -constitutional طریقہ سے ہینڈل کیا گیا۔ یہ سب انکے گلے کی ہڈی بننے والا ہے۔الیکشن میں لینڈ سلائیڈ شکست کے بعد ٹرمپ دماغی توازن کھو چکے ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ اور بل بار ذلت کا سامنا کرنے والے ہیں۔ ۔ٹرمپ اور بل بار کی ایک ہی ا±میدوار کو دو بار ووٹ دینے کی statements بل بار کے خلاف ایمپیچ منٹ کے لئے کافی ہے۔سینٹ کے میجارٹی لیڈر مچ مکانو، مائیک پیمپیو،بل بار،
مائیک پینس، جولیانی ، ڈان ٹرمپ جونئیر ،ایوانکا ٹرمپ ،جیرڈ کیشنرز، آئندہ مشکل میں نظر آرہے ہیں ۔ کرپٹ ذہنیت کی مافیا ہر کورٹ میں ذلیل و رسوا ہوتی نظر آئے گی لیکن حالات کشیدگی کی طرف جاتے دکھائی دے رہے ہیں ، ٹرمپ ٹاور کے باہر مخالفین کے ہر روز مظاہرے جاری ہیں۔ ٹرمپ کے حمایتیوں کی بڑی بڑی ریلیاں ،حالات کو تلخی کی طرف لے جارہی ہیں۔ آنے والے دنوں میں ٹرمپ رجیم ان ریلیوں کو لیڈ بھی کرسکتے ہیں۔
ریپبلیکن ریلیوں اور کورٹ کیسیز کے لئے فنڈز جمع کررہے ہیںجبکہ ٹرمپ فاونڈیشن کے اکاو¿نٹ میں فنڈز منتقل ہونے کی خبریں بھی گردش میں ہیں۔ ۔ٹرمپ فیملی کو مالی بدعنوانیوں کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
ٹرمپ نے آج اپنے ٹیوئٹ میں کہا ہے کہ جوبائیڈن Rigging سے الیکشن جیتے ہیں۔ اسٹیٹ سکرٹری مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ اکیس جنوری کو حلف ڈونلڈ ٹرمپ اٹھائیں گے۔ٹرمپ نے چھ اعلیٰ عہدیداروں کو فارغ کر کے فوج میں رفٹ پیدا کر دی ہے۔پینٹاگون کسی بھی وقت وائٹ ہاو¿س کو کہہ سکتا ہے کہ ہم آپکا مزید کوئی حکم نہیں مانیں گے۔پینٹاگون میں ٹرمپ نے اپنے وفادار تعینات کردئیے ہیں جو فاشسٹ نظریات رکھتے ہیں،ٹرمپ دو ماہ میں امریکن ہسٹری کا حلیہ بگاڑ سکتے ہیں۔
گزشتہ دنوں سیکرٹری آف ڈیفنس مارک اسپر کو ہٹا دیا گیا، مارک اسپر نے چند ماہ پہلے جارج فلائیڈ کے پولیس کے ہاتھوں قتل کے خلاف مظاہرین کو فوج کے ذریعے کچلنے سے انکار کر دیا تھا۔انکی جگہ کرسٹوفر ملر کو تعینات کردیا گیا ہے۔ تاکہ بوقت ضرورت فوج کو مظاہرین کے خلاف استعمال کیا جاسکے۔
ٹرمپ نے ڈاکٹر جیمز اینڈرسن کو بھی ہٹا دیا ہے۔ جو ایٹمی میزائل کا کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا ہیڈ تھا۔ اسکی جگہ پر انتہائی متعصب بریگیڈئر انتھونی ٹاٹا کو لایا گیا ہے۔ جو مسلمانوں اور کالوں کے خلاف ہے۔اسی نے صدر ا±وبامہ کے خلاف کہا تھا کہ وائٹ ہاو¿س میں مسلمان دہشت گرد بیٹھا ہے۔قیاس کیا جا رہا ہے کہ ٹرمپ جاتے وقت کسی جگہ ایٹمی جنگ نہ چھیڑ دے۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق جوائنٹ چیف آف سٹاف جنرل مارک ملی نے کہا ہے کہ ہم کسی بادشاہ کے اور نہ کسی فرد واحد کے غلام ہیں، ہم آئین کے غلام ہیں اور اسکی پاسداری کرینگے۔
امریکہ میں آئندہ معاشی صورتحال انتہائی دگرگوں نظر آرہی ہے۔کرونا وائرس کے کیسیز میں بہت تیزی سے اضافہ سے un-employment میں اضافہ ہوگا جس سے معاشی بدحالی نظر آئی ہے۔نئی حکومت کے لئے بہت مشکلات ہیں۔ ۔
ٹرمپ نے اپنی پراگریسو پالیسی سے یورپ میں امریکہ کے لئے مشکلات پیدا کی ہیں،جوبائیڈن کو یورپ ، ایشیا اور عرب دنیا سے تعلقات ازسرنو بنانے پڑینگے۔جوبائیڈن کو عالمی رہنماو¿ں کی مبارکبادیں موصول ہورہی ہیں،جو بائیڈن نے بورس جانسن، میکرون، پوپ ،ویت نام ، جاپان اور جرمنی کے صدور سے رابطے کئے ہیں۔
ٹرمپ نے ٹرانزیشن ٹیم کا اعلان کر دیا ہے جس میں ریپبلکن پارٹی کے سابق عہدیدار بھی شامل ہیں۔ ٹرمپ کے چار سالہ دور میں میڈیا کے خلاف جنگ رہی۔COVID-19 اور الیکشن کی خبریں اپنے خلاف آنے پر اپنے بغل بچہ فاکس نیوز کے خلاف بھی نیا محاذ کھول لیا ہے۔ ایک طرف انتخابی نتائج کو نہ ماننا اور دوسری طرف ٹرمپ 2024 میں صدارت کا ا±میدوار ہے۔
اگر الیکشن نہ بھی لڑیں وہ ایک ڈیفیکٹو اپوزیشن لیڈر کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ کئی ماہ پہلے ٹرمپ کی بھتیجی نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اس میں کسی بھی قسم کی ہیومن ہیومین فیلنگز نہیں۔
صدر ٹرمپ کی بھتیجی ڈاکٹر میری ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ سکلاجیکلءمینٹلی sick اور خطرناک آدمی ہے۔ایسا شخص ملک کے لئے خطرناک ہو سکتا ہے جس کے پاس نیوکلیر کوڈ ہے۔یہ وہ شخص ہے۔جو دوسروں کو humiliate کرناDevil،lowlife,Fake news, Fake manکے الفاظ استعمال کرنا اور عورتوں کو سیکنڈ کلاس سمجھنا , ugly,Fate pigs کے القابات سے نوازنا معمول ہے۔
غلطی تسلیم نہ کرنا ، اس پر آڑ جانا اسکا وطیرہ ہے۔
اسکا کہنا ہے کہ دن بدن یہ شخص مزید خطرناک ہوگا۔اس نے اپنی کتاب میں بینک کرپسی ،اور فیملی ویل کے حوالے سے کئی انکشافات کئے ہیں۔ ۔
قارئین ! الیکشن ہارنے کے بعد ٹرمپ نے امریکن سیکورٹی کو چیلنج کردیا ہے۔آئین کی تضحیک اور الیکٹورل سسٹم کی دھجیاں اڑا دی ہیں جس سے امریکہ اندرونی اور بیرونی طور پر معاشی، سیاسی اور فوجی اعتبار سے کمزور ہوتا دکھائی دے رہاہے۔
٭٭٭