شبیر گُل
اکنا ریلیف کی خدمت خلق کی سرگرمیاں۔ کرونا کے عذاب اور دہشت نے عالمی معیشت کی دھجیاں ا±ڑا دیں، کرونا وائرس کی یلغار سے یورپ اور امریکہ کی بڑی معیشت تین ماہ میں تباہی کے دبانے پر پہنچ چکی ہے، کرونا سے چھٹکارا کے بعد اس معیشت کو سنورنے میں کئی سال درکار ہونگے۔ دنیا کے طاقتوار ترین شخص صدر ٹرمپ بوکھلاہٹ میں ا±وٹ پٹانگ باتیں کر رہے ہیں۔ تین کروڑ افراد بے روزگار ہو چکے ہیں، لاک ڈاو¿ن اور بیروزگاری سے ،امریکی معاشرے میں بے صبری اور بدتہذیبی جنم لے رہی ہے۔ وائٹ س±پر میسٹ کئی ریاستوں میں لاک ڈاو¿ن کے خلاف سڑکوں پر ہیں۔ بڑے بڑے مظاہرے دیکھنے میں آرہے ہیں۔ اگر صورتحال ایک ماہ یہی رہی تو امریکہ میں بدامنی کا بڑا طوفان اٹھ سکتا ہے۔ کرونا ٹرمپ کو ٹریپ کر چکا ہے۔ آئیندہ الیکشن کے لئے آن لائن ووٹنگ کا عندیہ دیا جارہا ہے، ان حالات میں الیکشن میں ووٹ انتہائی کم کاسٹ ہونگے، ٹرمپ کی ناو¿ ڈوب سکتی ہے،کرونا کا خوف بڑے بڑوں کو لےڈوبا ہے۔ سڑکیں اور بازار ویران، لوگ گھروں میں دہشت زدہ اور قید، جو اس معاشرے کے لئے تکلیف دہ ہے۔ جو معاشرہ اور سوسائٹی رات کی مصنوعی روشنیوں سے لطف اندوز ہوتا ہو وہ افراد گھروں میں کب تک بیٹھ سکتے ہیں، زندگی کی رونق، شام روشنیاںوہیں موجود ،رات کو کھلنے والی کلیاں م±رجھا گئیں۔ رنگین شامیں،رقص و سرور کو دہشت زدہ ماحول نے یکسر تباہ کردیاہے۔ ایٹمی جنگ بھی اتنا خوف مسلط نہیں کر سکتی، جتنا خوف اس وائرس نے پیدا کیا ہے جہاں امریکی معاشرہ میں متوسط طبقہ پس کر رہ گیاہے۔ وہاں امیگرنٹس بھی پریشان ہیں، کم آمدنی اور ڈیلی ویجز پرکام کرنے والا مزدور طبقہ بھوک کے عذاب میں مبتلا ہے۔ مسلمانوں کا بابرکت مہینہ رمضان المبارک آچکا ہے۔ مساجد بند ہیں تراویح گھروں میں ادا کی جارہی ہے۔ نیویارک کے مئیر نے مسلم فیملیز کے لئے رمضان باکس کی تقسم شروع کردی ہے جو انتہائی اچھا اقدام ہے۔ مئیر کے اس پراجیکٹ میں اکنا ریلیف کو بارہ ہزار باکس میل فراہم کی جائینگی تاکہ حلال فوڈ کی ترسیل میں آسانی رہے۔ اکنا ریلیف امریکی مسلمانوں کی شان ہے جو ہر مشکل گھڑی میں کمﺅنٹی کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔ اکناریلیف،امریکہ میں مسلمانوں کاروشن چہرہ ہے۔ اکنا ریلیف پورے امریکہ میں سینکڑوں مقامات پر گراسری کے پراجیکٹ کر رہی ہے۔ اکنا ریلیف برانکس کے پراجیکٹس۔ برانکس اور ہارلم میں اکنا ریلیف امریکہ کا سب سے بڑا پراجیکٹ کر رہی ہے، پاکستانی کمیونٹی کی لیڈر شپ کو پراجیکٹس کے دورہ کی دعوت۔ الحمدللہ آج پاکستانی فیملیز کو چکن فروٹ اور گراسری تقسیم کی گئی۔ یہ ہر ہفتہ تین مرتبہ ہوگی۔ الحمد للّٰہ ہم دیسی فیملی کو گراسی اور چکن فراہم کررہے ہیں۔ منگل اور بدھ کو بارہ مساجد کو بارہ سو افراد کا گراسی اور فوڈ کا باکس فراہم کیا جاتا ہے،اس پراجیکٹ کے انچارج امام داو¿د، رفیق بخش اور امبروز گاندھی ہیں۔ منگل کو ہی تین بجے پندرہ سو سے دو ہزار افراد میں بڑی گراسری ڈرائیو ہوتی ہے۔ بڑا ٹریلر گراسی ، سبزیاں فروٹ تقسیم کیا جاتا ہے۔ جسکے انچارج ایلکس نیلاج، طاہر میاں ، امام شفیق اور محمد شبیر ہیں۔
•جمعرات کو تین بجے گراسری اور فوڈ کے انچارج،مونیک جانسن۔ محمد ماجوندر اور منجور چوہدری ہیں۔
•جمعہ المبارک کو برانکس مسلم سینٹر صبح دس بجے۔ جسکے انچارج ا±سامہ السلوی ، عبداللہ اور ع±بید ہیں
•جمعہ کو ہی ویسٹ چیسٹر اسکوائر پر تین بجے گراسری ،سبزیاں اور فروٹ تقسیم کیا جاتا ہے۔ اسکے انچارج برادر محمد علی ،شیخ موسی درامے، علیجاہ عبدالعزیز ہیں۔
•ہفتہ کو صبح نو بجے پلہم پارک وے پر واقع اکنا ریلیف کے آفس ہالینڈ ایونیو پر اور اتوار کو بھی صبح نو بجے اکنا برانکس کے آفس گراسری ، سبزیاں اور فروٹس تقسیم کئے جاتے ہیں۔ پروفیسر حماد خاں اور انکی بیوی ہر ہفتہ میں دو بار ڈلیوری ز کرتے ہیں۔
• روزانہ دوپہر بارہ بجے دو سو ڈاکٹرز ،نرسیز ، پولیس آفیسرز اور فائر فائٹرز کو تازہ کھانا فراہم کیا جاتا ہے۔
• دارالسلام اسلامک سینٹر ساو¿تھ برانکس ہر جمعہ کے بعد گراسری کی تقسیم ہوتی ہے جسکے انچارج امام داو¿د اور سمیر ناگوا ہیں۔
ہماری کمﺅنٹی کے ذمہ دار افراد سے گزارش ہےکہ ہماری پینٹریز اور فوڈ ڈرائیوز کا وزٹ ضرور کریں تاکہ ہماری تیس افراد پر مشتمل وائلنٹیرز کی ٹیم پر آپ فخر کر سکیں۔
•16مساجد میں ہر ویک بتیس پراجیکٹس کئے جارہے ہیں۔ منگل اور بدھ کو آٹھ آٹھ مسجدوں میں حلال میل کی تقسیم اور ہفتہ اتوار کو آٹھ،آٹھ مساجد میں کنٹیکی فرائڈ چکن تقسیم کیا جارھا ہے۔ یعنی سولہ مساجد میں۔
•برانکس مسلم سینٹر ہر جمعہ کی صبح 10بجے اور بیت المعمور (سینٹ پیٹرز) ایونیو پر 3 بجے دوپہر سبزی، فروٹ اور گراسری ہر جمعہ جو تقسیم ہورہی ہے۔ دونوں مقامات پر تقریباً تین ہزار فیملیز مستفید ہو رہی ہیں۔
• منگل دوپہر 2بجے تھراگز نک کے علاوہ میں اور جمعرات 1بجے کولمبیس ہائی سکول کے سامنے ، گراسری، سبزیاں اور فروٹ کی تقسیم ہورہی ہے۔
•الحمدللّٰہ ہم نے برانکس اور ہارلم کے کم آمدنی والے افراد کو کھانا اور گراسری پہنچانے کا عزم کر رکھا ہے جو بغیر کسی رنگ و نسل کے اکنا ریلیف کے رضا کار ضرورت مندوں کو گراسری گھروں میں پہنچا رہے ہیں۔
•جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ،سلام اور طعام ، دلوں میں نرمی پیدا کرتےہیں۔ اٹھارہ سال سے میرے ساتھ والے Red neck ہمسایہ جو میرا جانی دشمن تھا۔ جو مجھے دیوار کے تنازعہ پر کورٹ میں بھی لیکر گیا۔ کل بار بار جھپیاں ڈالتا رہا۔ دونوں میاں بیوی میرے پاس آئے اور وائلنٹیرز کے طور پر پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس مسلم آرگنائزیشن (اکنا )کو سلیوٹ پیش کرتے ہیں جو پورے ملک میں ضرورت مند لوگوں کی مدد کررہی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ ا±س نے اکنا کو فلوریڈا، کیلیفورنیا، بالٹی مور ،شکاگو،ٹیکساس، نیوجرسی ہر جگہ بلا رنگ و نسل خدمت کرتے دیکھا ہے جو میرے لئے بہت متاثر ک±ن ہے۔ میں اس خدمت انسانی میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں۔ میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے ا±سکے گھر گراسری رکھ رہا تھا جس پر اسکا دل نرم ہوا۔
الحمد للہ اکنا ریلیف پاکستانی فیملیز کو رمضان المبارک میں پندرہ ہزار راشن کی تقسیم شروع کر دی ہے۔ برانکس میں پانچ سو پاکستانی فیملیز کو چکن ، دودھ،آٹا، چاول، چینی، چائے پتی، آلو، پیاز،کھجوریں ، بیسن، سفید چنے، میدہ، دالیں، دہی، آئل، سویّاں، مصالحہ جات، ماسک اور گلوز تقسیم کئے گئے۔ ۔
رسول اللہ صلی علیہ وسلم نے فرمایا بھوکے کو کھلانا مسجد بنانے سے افضل ہے۔
جب لوگوں کے پیٹ میں کچھ ہوگا تو مسجد کو آئینگے۔
ہم بردار مہتاب الدین اور انکی فیملی کو ایک سو بار سلیوٹ پیش کرتے ہیں۔ کرونا کی وجہ سے انکا بیٹا چھ روز پہلے انتقال کر گیا۔ انکی پوری فیملی کو کرونا مثبت تھا۔ الحمد للہ اب صحت مند ہیں، انکی بیوی ، بییٹا اور خود ،روزانہ میرے ساتھ وائلنٹیر کام کرتے ہیں اور دس گھروں میں روزانہ گراسری پہنچاتے ہیں۔ الحمد للہ ہمارے دس وائلنٹیرز گھروں میں گراسری پہنچا رہے ہیں۔ چیپلن ٹاسک فورس کے لوگ بھی ہمارے ساتھ مساجد میں ہاتھ بڑھارہے ہیں۔ اللہ ان سب رضاکاروں کو سلامت رکھے۔ (آمین )
رمضان المبارک کا آغاز ہو چکاہے۔ ہم بھی اس مقدس مہینے کی دہلیز پر کھڑے ہیں۔ ۔ ۔ بچپن سے اس مہینے کا تعارف یوں سنتے آئے ہیں “رحمتوں اور برکتوں والا مہینہ”۔ ۔ ۔ دنیا کرونا وائرس لپیٹ میں ہے۔ دعا کریں۔ رحمتوں اور برکتوں والا مہینہ شجر، حجر، درند، چرند، پرند، انسان و حیوان سمیت سب پر مہربان ہو جائے۔ دعا کا دائرہ بڑھا دیں ،اس مہینے میں قبولیت کی رفتار و مقدار بڑھ جاتی ہے۔ اس میں استغفار بڑھا دیں تاکہ اللہ ہم سے راضی ہو جائے اس عذاب کو دنیا سے اٹھا لے۔ بس ایک مرتبہ صدق دل سے اپنے اللہ جی کو مخاطب کر کے دل کی آتھا گہرائیوں سے کہنا ہے، اللہ ہمیں معاف فرما۔
٭٭٭