تل ابیب:
اعلیٰ امریکی اور اسرائیلی حکام کو لیکر اتل ابیب سے پہلی پرواز مسلم افریقی ملک مراکش پہنچ گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشير مير بن شبات اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطی امور کے مشير جيرڈ کُشنر کی قیادت میں دونوں ممالک کے اہم حکام پر مشتمل مشترکہ وفد تل ابیب سے مراکش پہنچ گیا جہاں وہ ملک کے بادشاہ شاہ محمد سے ملاقات کریں گے۔
مسلم ملک مراکش کی جانب سے امریکی ثالثی کے نتیجے میں 10 دسمبر کو اسرائیل کو تسلیم کیے جانے کے بعد یہ اسرائیل کی پہلی پرواز ہے۔ اس دورے کا مقصد ایوی ایشن، سیاحت، صحت، پانی، زراعت اور دیگر اہم شعبوں میں معاہدوں کو حتمی شکل دینا ہے۔
وفد کی قیادت کرنے والے اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر اور امریکی صدر کے مشیر نے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں مراکش کے دورے کو خطے میں قیام امن اور باہمی رواداری کے لیے اہم قرار دیا۔
واضح رہے کہ مراکش سے قبل اسلامی ممالک متحدہ عرب امارات، بحرین اور سوڈان نے بھی اسرائیل کو تسلیم کرکے سفارتی اور تجارتی تعلقات کی بحالی کا اعلان کرچکے ہیں اور ان ممالک نے اسرائیلیوں کے لیے اپنے فضائی راستے بھی کھول دیئے ہیں۔