اسلام آباد(پاکستان نیوز) حکومت نے ملکی اور غیر ملکی این جی اوز کو ملنے والی فارن فنڈنگ کی نگرانی کا فیصلہ کر لیا اور اس سلسلے میں چھ رکنی کمیٹی بھی قائم کر لی۔ حکومت نے این جی اوز کو ملنے والی فارن فنڈنگ کی نگرانی کا فیصلہ کیا ہے جہاں این جی اوز کو مشکوک فنڈنگ بلاک کی جائے گی۔ کابینہ کی ہدایت پر وزیر قانون کی سربراہی میں 6رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے اور کمیٹی این جی اوز کو کی جانے والی فنڈنگ کا تفصیلی جائزہ لے گی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق مشکوک فنڈنگ روکنے کے لیے کمیٹی اقدامات تجویز کرے گی اور گرے چینل سے فنڈنگ روکنے کے اقدامات بھی تجویز کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ این جی اوز کو فارن فنڈنگ کے استعمال کی مکمل نگرانی کی جائے گی۔ اس سے قبل وفاقی حکومت نے دو ہفتوں میں درجن سے زائد عالمی غیر سرکاری تنظیموں (آئی این جی اوز) کو ملک میں کام کرنے کی اجازت دینے یا نہ دینے کے حوالے سے فیصلہ کیا تھا۔ ذرائع نے ڈان کو بتایا تھا کہ ان تنظیموں میں وہ شامل ہیں جنہیں پاکستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہے اور انہیں دوبارہ رجسٹریشن کے لییکہا گیا تھا، یا پھر وہ جن کے معاہدے حکومت کے ساتھ ختم ہوگئے ہیں اور اب نئے معاہدے کی تجدید کے لیے درخواست دی ہے۔2015 میں وفاقی حکومت نے ملک میں کام کرنے والی عالمی غیر سرکاری تنظیموں کے کام کو ہموار کرنے اور سہولت فراہم کرنے کے لیے پالیسی متعارف کرائی گئی تھی۔ اس وقت کے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے اس پالیسی میں تمام عالمی غیر سرکاری تنظیموں جو کہ پاکستان میں کام کر رہی تھیں یا خواہاں تھیں سے متعلق بتایا گیا تھا، ساتھ ہی انہیں وزارت داخلہ کے ساتھ معاہدے کر کے رجسٹر کرنے کو کہا گیا تھا۔ ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے والی تنظیموں کو پاکستان میں کام کرنے سے روک دیا گیا تھا۔