لاہور:
ورلڈکپ کو کرپشن کی نحوست سے پاک رکھنے کیلیے آئی سی سی نے تیاریاں مکمل کرلیں جب کہ شریک تمام کرکٹرز کے دامن کرپشن سے پاک ہیں۔
ورلڈکپ میں ایک طرف ٹیمیں برتری کی جنگ لڑیں گی تو دوسری جانب بدعنوان عناصر فکسنگ اور سٹے بازی سمیت کرپشن سے مال بنانے کیلیے کوشاں ہوں گے، میگا ایونٹ کو کرپشن سے پاک رکھنے کیلیے آئی سی سی نے تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔
اوول میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اینٹی کرپشن یونٹ کے جنرل منیجر ایلکس مارشل نے دعوی کیاکہ میگا ایونٹ میں کوئی ایک بھی ایسا کرکٹر شریک نہیں جو شکوک کی زد میں ہو۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ 18ماہ میں اے سی یو نے 14یا 15افراد کیخلاف کارروائی کی،یہ لوگ منتظمین،بورڈ ممبرز، کوچز، سابق کھلاڑی اور اینالسٹ وغیرہ تھے،ان میں ورلڈکپ میں شرکت کرنے والے موجودہ کرکٹرز سے کوئی ایک بھی شامل نہیں تھا،ہم30کرپٹ عناصر پر اپنے کوڈ کے تحت ہاتھ نہیں ڈال سکتے تھے لیکن پکڑے جانے والے لوگوں کی مدد سے سرگرمیوں کو محدود کرنے میں اہم کردار ادا کیا،دنیا کے کسی حصے سے بھی یہ افراد ایکشن میں ہوئے تو ان کے راستے میں دیوار بنیں گے۔
ایلکس مارشل نے کہا کہ ورلڈکپ بہترین اور پیشہ ورانہ انداز میں منعقد کیا جانے والا ایک ایسا ایونٹ ہوگا جس میں بدعنوانی کی خواہش رکھنے والوں کو سخت مشکل پیش آئے گی، کوشش ہوگی کہ ان کو قریب بھی پھٹکنے دیا جائے۔
مارشل نے انکشاف کیا کہ 12بدنام زمانہ کرپٹ عناصر کو فون کالز، واٹس ایپ اور خطوط سمیت مختلف ذرائع سے خبردار کیا ہے کہ انگلینڈ کا رخ نہ کریں، پولیس کو بھی ان کا ڈیٹا دے دیا گیا،کوئی نظر آیا تو اٹھاکر باہر پھینک دیا جائے گا۔