نیویارک(پاکستان نیوز) امریکا میں20 سال کے عرصے میں دوران زچگی ماں کی اموات کی شرح دگنی سے زیادہ ہوگئی، دوران زچگی یا حمل سے جڑی پیچیدگیوں کے باعث انتقال کرجانے والی ماں میں زیادہ تعداد سیاہ فام خواتین کی ہے۔ عالمی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق امریکا میں اس موضوع پر تحقیق کی گئی جس میں 1999 سے 2019 کے درمیان حمل، زچگی یا اس سے متعلقہ مسائل کی وجہ سے انتقال کرجانے والی خواتین کی اموات کے اعدادوشمار کا جائزہ لیا گیا۔ اس تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ دو عشروں کے دوران، حمل، زچگی اور وضع حمل کے بعد اس سے جڑی پیچیدگیوں کے باعث موت کا شکار ہوجانے والی ماں کی تعداد دگنی ہوگئی ہے اور ان میں اکثریت سیاہ فام خواتین کی ہے۔ طبی جریدے JAMA میں شائع ہونے والے تحقیقی مطالعے کے مطابق 2019 میں دوران حمل یا زچگی انتقال کر جانے والی ماں کی تعداد 1210 تھی، جب کہ 1999 میں دوران زچگی 505خواتین موت کا شکار ہوئی تھیں۔ تحقیق کے مطابق امریکی قبائل اور الاسکا کی مقامی آبادی کی خواتین میں شرح اموات میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ایک لاکھ بچوں کی پیدائش پر ماں کی شرح اموات مجموعی طور پر 12.7 فیصد سے بڑھ کر 32.2 فیصد پر آگئی ہے۔ امریکی قبائل اور الاسکا کی مقامی خواتین میں شرح اموات 14 سے بڑھ کر 49.2 فیصد، سیاہ فام خواتین میں 26.7 فیصد سے بڑھ کر 55.4 فیصد اور ایشیائی نژاد خواتین میں شرح اموات 9.6 فیصد سے بڑھ کر 20.9 فیصد ہوگئی ہے۔ محققین کے مطابق دوران حمل، زچگی یا وضع حمل کے ایک سال کے عرصے میں ماں کی موت کی وجوہات میں دماغی امراض، جریان خون، دل کے امراض، انفیکشن، خون کا جم جانا اور حمل سے جڑا بلند فشار خون ( ہائی بلڈ پریشر) شامل ہے۔