اسلام آباد:
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چینی بحران پر قابو پانے کے لیے 8 لاکھ ٹن چینی کی درآمد کی اجازت دے دی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت ای سی سی اجلاس ہوا جس میں ملک میں چینی کی ضرورت اور قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے 8 لاکھ ٹن چینی کی درآمد کی اجازت دے دی گئی ہے، جس میں سے 5 لاکھ ٹن چینی ٹریڈنگ کارپوریشن جب کہ 3 لاکھ ٹن نجی شوگر ملز درآمد کریں گی۔ نجی شوگر ملز کو 30 جون 2021 تک چینی درآمد کرنا ہوگی تاہم ٹریڈنگ کارپوریشن اس مدت کے بعد بھی چینی درآمد کرسکے گی، درآمدی چینی پر مکمل طور پر سیلز ٹیکس جب کہ خام چینی کی درآمد پر ایک فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
ای سی سی اجلاس میں ٹیکسٹائل پالیسی 2020-25 ایک مرتبہ پھر موخر کردی گئی، اس کے علاوہ قومی فریٹ اینڈ لاجسٹکس پالیسی اور روڈ ٹو مکہ منصوبے کو وسعت دینے کا معاملہ بھی موخر کردیا گیا ہے، روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ پر ایف بی آٓر اور وزارت مذہبی امور کو مشاورت کرکے اگلے اجلاس میں سمری پیش کرنے ک ہدایت کی گئی ہے۔
کمیٹی اجلاس میں وزارت منصوبہ بندی کی 16 ارب 62 کروڑ روپے جب کہ وزارت داخلہ کی ایک کروڑ روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی گئی، وزارت داخلہ کو ملنے والی گرانٹ ایف سی بلوچستان کے ہیلی کاپٹر کے پرزہ جات خریدنے پر خرچ ہو گی، اس کے علاوہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے تحت 3 نئی عدالتوں کے قیام کے لئے فنڈز کی فراہمی کی منظوری بھی دی گئی۔