واشنگٹن(پاکستان نیوز) صدر جوبائیڈن نے بدھس کو حلف برداری کے فوری بعد پیرس ماحولیاتی معاہدے، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) میں دوبارہ شامل ہونے اور مسلم اکثریتی ممالک سے سفری پابندیوں کے خاتمے سمیت کئی ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں۔ ایک ایگزیکٹو آرڈر کا مقصد نسلی مساوات کو یقینی بنانا ہے۔ ایک اور ایگزیکٹو آرڈر میں وفاقی املاک میں ماسک کی پابندی کا حکم دیا گیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی اور سی این این کے مطابق بائیڈن نے بدھ کو پندرہ ایگزیکٹیو اور دو ایجنسی آرٹرز پر دستخط کیے ہیں۔ ان کا مقصد سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلوں کو پلٹنا اور بائیڈن کے حلف اٹھانے کے چند گھنٹوں بعد ہی نئی انتظامیہ کی واضح پالیسی کا تعین کرنا ہے۔ ان ایگزیکٹو آرڈرز میں امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر روکنا، وفاقی حکومت میں اقلیتی گروہوں کے لیے تنوع اور مساوات بڑھانے کی کوششیں، عالمی ادارہ صحت میں امریکہ کو شامل رکھنا، ماحولیات کے تحفظ کو بڑھانا، کورونا وائرس کے خلاف جنگ کو مستحکم کرنا ہے۔ اوول آفس میں نامہ نگاروں سے بائڈن نے کہا کہ ’جو کچھ ہم کرنے جا رہے ہیں وہ بے خوف ہونے والی ہیں‘۔ ’ہم ماحولیاتی تبدیلیوں کا ایسا مقابلہ کریں گے جو اب تک نہیں کیا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’کورونا وبا کے خاتمے کے لیے اٹھائے گئے ہمارے اقدامات اس بحران کی سمت تبدیل کرنے میں معاون ہوں گے‘۔ عرب نیوز کے مطابق مسلم ممالک سے آنے والوں کے لیے ویزے کی متنازع پابندی ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار میں آنے کے ایک ہفتے بعد لگائی تھی جس کے بعد وسیع پیمانے پر اس عمل کی مذمت کی گئی اور احتجاج کیا گیا تھا۔ امریکی عدالت نے صدر ٹرمپ کی طرف سے لگائی گئی پابندی کے پہلے ورڑن کو رد کر دیا تھا اور تیسرے ورڑن کی توثیق کی تھی جس کے تحت ایران، لیبیا، صومالیہ، شام اور یمن پر ویزے کی پابندی برقرار رکھی گئی۔ صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ’یہ پابندی مسلمانوں پر نہیں لگائی گئی بلکہ اس کا مقصد امریکہ کو ‘محفوظ اور آزاد‘ بنانا ہے۔‘ 2020 میں اس پابندی میں توسیع کرنے کے ساتھ سوڈان اور نائجیریا سمیت چھ مسلم ممالک پر مستقل طور امیگریشن کی پابندی بھی لگا دی گئی تھی۔ یاد رہے کہ ٹرمپ نے اپنی الیکشن مہم میں کہا تھا کہ ’امریکہ میں مسلمانوں کے داخلے پر اس وقت تک مکمل پابندی لگی رہے گی جب تک کہ ملک کے نمائندے یہ نہ جان لیں کہ ہو کیا رہا ہے۔‘ ’نو منتخب صدر کا کانگریس کو بل بھیجنے کا بھی ارادہ ہے جس کے تحت امیگریشن پالیسی میں اصلاحات کرنے کا کہا جائے گا تاکہ امریکہ میں لاکھوں کی تعداد میں دستاویزات کے بغیر بسنے والے افراد کو شہریت دی جاسکے۔‘ اس سے قبل جو بائیڈن کے ایک مشیر نے بیان میں کہا تھا کہ ’بائیڈن ایکشن لیں گے، نہ صرف ٹرمپ کی طرف سے پہنچائے گئے نقصان کے خلاف بلکہ ہمارے ملک کو آگے بڑھانے کے لیے ایکشن لیں گے۔