اسلام آباد:
بھارتی عدالتیں مسلمانوں کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہو گئیں جس سے بھارتی بربریت اور سفاکی کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔
ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 14 سال گزرنے کے باوجود سمجھوتہ ایکسپریس کے متاثرین کو انصاف ملا نہ دہشت گردوں کو سزا ہوئی، 20 مارچ 2019 کو ریاست ہریانہ میں تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکے کے مقدمے میں ملوث 4 افراد کو بری کردیا، دھماکوں میں بھارتی فوج کا حاضر سروس کرنل ملوث تھا۔
عدالتی فیصلے میں سوامی آنند، کمل چوہان، راجندر چوہدری اور لوکیش شرما کی بریت کے ثبوت کے فقدان کا حوالہ دیا گیا تھا جن پر این آئی اے نے الزام لگایا تھا، اپریل2018 میں این آئی اے عدالت نے مکہ مسجد دھماکے کے مقدمے میں الزام عائد تمام 11 افراد کو بری کردیا تھا جہاں حیدرآباد میں6 افراد ہلاک ہوئے تھے۔