سید کاظم رضوی
محترم قارئین آپ کی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے گذشتہ کالم میں ستاروں کی حالت اور ان کے مقام پر گفتگو ہوئی تھی آج آپ کی خدمت میں اس تمہید کا خلاصہ اور اس مخصوص اوقات میں ستاروں کی قوت سے کام لینے کے طریقے اور تھیوری پر روشنی ڈالی جائیگی۔جیسا کہ بیان کیا جاچکا ہے کہ ستارے اور ان کے طلوع و غروب اثر رکھتے ہیں بالکل اسی طرح جیسے ہماری زمین پر طلوع شمس و قمر سے سمندری و دریاءلہروں اور سطحوں میں فرق ہوتا ہے جبکہ اس کا اثر نہ صرف انسان بلکہ جانداروں پر بھی ہوتا ہے۔بالکل اسی طرح عالم افلاک پر دیگر ستاروں کا طلوع و غروب یا ان کا عروج و زوال بھی ہوتا بس ایک مشاق منجم ( ستاروں کا علم رکھنے والا) اس موقع کی تاک میں ہوتا ہے کہ وہ وقت حاصل ہوجائے کہ وہ اس وقت اس قوت کا اثر کسی وضع کردہ نقش و لوح پر اتار لے اور اس میں وہ لہریں جو نظر نہیں آتیں جازبیت کے اصول پر عمل پیرا ہوکر جذب ہوجائیں تو اب اس ستارے کی حامل لوح یا نقش پر جو اثرات مرتب ہونگے وہ ستارے کے خانہ نحس پر حاوی ہوجائیں گے اور اس طرح ایک تدبیر کرنے سے انسان یا متعلقہ شخص فوائد حاصل کر پائے گا بلکہ یہ کہوں کہ وہ نقصانات کی کمی کرکے فوائد اٹھانے کا اہل ہوگا۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسا کیونکر ہوگا اچھا سوال ہے جس طرح موسم کی پیش گوءکہ باہر برف باری ہوگی یا بارش ہوگی تو آپ ساتھ برساتی یا گرم کپڑے پہن کر اس کا اثر زائل کریں گے یا اس موسم کی شدت سے بچیں گے اب آپ جیکٹ پہنیں اونی سویئٹر یا گرم کوٹ ہیں سب ستر پوش اسی طرح آپ برساتی لیں یا اس سے بچاﺅ کو ربڑ کا سوٹ پہن لیں موسم کی شدت کا نقصان آپ کو کم سے کم ہوگا اب اگر آپ گرما گرم چائے یا کافی پی لیں تو آپ کا جسم گرم ہوگا اور تواناءمحسوس کریگا دیسی نسخے جیسے ادرک کی چائے یا گرم مصالحہ اس چائے میں جوش دیں تو افادیت بڑھ جائیگی بس اس سے اچھی اور سادہ مثال نہیں ہوسکتی۔دراصل علمائے حروف نے وہ حروف اور اشکال دریافت کیں جن کو استعمال کرکے آپ سر د و گرم یا مزاجی اثر کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں اب یہ کا فارمولے سے ممکن ہوا ایک طویل داستان ہے اور تاریخی اسباق جس میں ابن الہیشم اور البیرونی جیسے مشھور مسلمان سائنسدان اور طمطم ھندی جیسے بقراط شامل ہیں ان کی باتوں کو بہت کم لوگوں نے سمجھا اور اس پر ریسرچ کی جبکہ وہ نشانات جو وضع کیئے جاتے ہیں دراصل زاوئیے ہیں جن کی بنیاد پر دنیا کا جدید طیارہ اسٹیلتھ بنا ہے جو راڈار کو چکمہ دیتا ہے اس میں ایک مخصوص زاوئیے کا ستعمال ہوتا ہے اور ایسی نینو دھات کرسٹل شدھ بھرت سے تیار ہوتی ہے کہ راڈار کی لہریں جذب ہوجاتی ہیں یا دوسری طرف نکل جاتی ہیں ٹکرا کر واپس نہیں جاتیں جو ہواءجہاز کا عکس اور نشان اتار سکے !!اس بابت ایک طویل ریسرچ مقالہ آپ کو پیش کیا جائیگا جس سے سمجھنے میں آسانی ہوگی حرفی اسرار ایک حقیقت ہیں کلام پاک میں ایسے حرف ہیں جن کو پڑھا جاتا ہے ان کا مطلب و معانی معلوم نہیں مثلاً الم ، الر یہ حروف مقطعات ہیں جن کو پڑھا گیا جیسے لکھا جاتا ہے یہ اسرار الٰہی کی نشانی ہیں جو بھی چیز چھپی ہو اور بھید ہو وہ دنیا میں ہر کسی پر عیاں نہیں ہوتی ،ایک علمی نقطہ کیلیے اور اس کو ھضم کرنے کیلئے دس من عقل درکار ہوتی ہے۔
جس طرح علوم نے ترقی کی تو اس سے دوسرے علوم آشکار ہوئے اور ان تمام علوم کو یکجا کرکے اس سے فوائد اٹھانے کا سلسلہ شروع ہوا مثلاً فزکس اور کیمسٹری دو مختلف موضوعات ہیں جو سائنس کی شاخ ہیں لیکن گھر میں رکھا ہوا ریفریجریٹر نہ صرف فزکس بلکہ کیمسٹری اور الیکٹرسٹی کا محتاج ہے جو برقی تواناءسے چلتا ہے فزکس کے قوانین اس کی مکینیکل حرکات کو کنٹرول کرتے ہیں اور اس کے اندر گردش کرنے والی گیس جو گیس سے مائع شکل میں آتی ہے پھر گیس بن جاتی ہے کیمسٹری کی دریافت ہے کوءایک بھی علم کی شاخ کو علیحدہ کردیں تو گھر کا فرج کام نہیں کرسکتا عین اس طرح حروف اور ان کا استعمال اور اعداد اور ان کا استعمال مخصوص چاند اور سورج یا دیگر ستاروں کے اوقات میں وضع کیا جائے تو اثر رکھتا ہے ایسا کیوں ہوتا ہے یہ بات ابھی بہت زیادہ تحقیق طلب ہے کچھ راز آشکار ہوچکے کچھ ہورہے ہیں کیوں اور کیسے ؟ یہ وہ اہم سوالات ہیں جن کے جواب سے ہی تحقیق کی دنیا زندہ ہے اور جب تک بنی نوع انسان زندہ ہے وہ اس کھوج اور جواب کی تلاش میں تحقیق کرتا رہے گا اور ترقی کرتا رہے گا جمود میں کوءفائدہ نہیں جستجو اور لگن کے ساتھ کام کرنا اور علمی تحقیق ہی کامیابی کی ضمانت ہے۔
عالمان علم آل حروف نے اپنے علم و عقل سے ایسی اختراعات ایجاد کیں جن کے اثرات تھے اور محسوس ہوئے اس کو عام نہیں کیا گیا کیونکہ مذھب کی جہاں تک اجازت تھی مسلمان علمائ اس حد تک گئیے جبکہ جہاں ان کو شک ہوا اور حد سے گزرنے کا احتمال انہوں نے اس حد کو کراس نہیں کیا صرف چند ایک کے جو علما نہیں کہے جاسکتے بلکہ چیلے یا شاگرد جو دوسری طرف نکل گئے اور دین کا خیال نہیں کیا بالکل ایسے ہی جیسے ایک شخص سرکاری محکمے میں نوکری کرے تمام کالم اچھے کرتا ہو بس اختیارات کی وجہ سے رشوت لیتا ہو یہ اس کے اختیار میں تھا کہ حلال کماتا لیکن اس نے جہنم کمانا شروع کردیا۔
یہ تمہیدات اور تشریحات جو کہ فضول اور بالکل بے کار قسم کی لگتی ہیں ان کی اہمیت کا اندازہ صرف اس کو ہوسکتا ہے جو اپنی زندگی کے بیس برس ان موضوعات میں لگائے اور جو وقت ملے اس میں ایسی کتابیں پڑھ ڈالے جو ان علوم پر مبنی ہوں کیونکہ ان کتابوں میں بھی ان تشریحات پر ہی بات کی گءاب اتنے بڑے عالمان جو علم کی اس شاخ کے باوا تھے وہ ایسا کیوں کرتے تھے یہ ان کی ضرورت تھی انہوں نے اپنی تحقیق سے انصاف کیا کہ آنے والی نسل صرف وہی لوگ مستفید ہوں جو علم کی قدر کریں نا قدروں اور محنت سے جی چرانے والوں کو نہ یہ سمجھ آسکتا ہے اور نہ ہی ان کے دل میں علم کی کوءقدر ہوتی ہے وہ دو چار سطور یا گراف پڑھ کر ہمت ہار جاتے ہیں اور میدان چھوڑ کچھ لوگ تو کبھی واپس بھی نہیں آتے ایسی باتیں یونہی نہیں لکھ دیں جو آپ بیتیاں اور گفتگو حضرات کرتے ہیں وہی آپکو بتایا ہے !!
خیر دنیا نام ہی اس طرح کے تضادات کا ہے جہاں وقتی فائدے کیلئے لوگ نجانے کیا کچھ کرجاتے ہیں ایک پرانی کہاوت ہے نجوم سچا نجومی جھوٹا یہ بات مشاھدہ کی تو کافی درست لگی علم کوءبرا± نہیں ہوتا اس کا استعمال اور اس کی حدود کو تعین اس کو اچھاءو براءکی طرف لے جاتا ہے خیر یہ موضوعات ہمیشہ زیر بحث رہیں گے اور رہے ہیں کیونکہ جیسا سوال ہو جیسا ماحول ہو اس حساب سے مضمون کو تشکیل دیا جاتا ہے موجودہ دور کے حالات سے مطابقت کی وجہ سے ان سوالات اور ان کے جوابات دینا از حد ضروری ہے کہ نئے قارئین کہیں بہک نہ جائیں۔
زائچے کے ساتویں گھر یعنی خانہ زوج کے متعلق اہم انفرادی خصوصیات07 – ساتواں گھر
اسے بیت الزوج یا خانہ زوج بھی کہا جاتا ہے
یہ گھر زائچے میں پہلے خانے کے مقابل وار ہوتا ہے
یہ گھر ہمیں شریک حیات ، اور خانگی امور کے بارے میں آگاہی فراہم کرتا ہے
اگر کسی انسان کے پیدائشی زائچے میں ساتویں گھر کے اندر وہ سیارہ موجود ہو جس کو وہاں ہبوط/زوال ملتا ہے تو انسان کی شادی میں رکاوٹ رہتی ہے یا شادی شدہ زندگی انتہائی متاثر رہتی ہے
مثلاً ایک انسان کا طالع برج جدی ہے
برج جدی کا ساتواں گھر برج سرطان ہے
برج سرطان کے اندر سیارہ مریخ کو ہبوط/زوال ملتا ہے
اب جس جدی فرد کے پیدائشی زائچے کی یہ کنڈیشن ہو گی کہ اس کے ساتویں گھر میں سیارہ مریخ موجود ہے تو اس کی شادی میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے اور اگر شادی ہو جائے تو شادی ش±دہ زندگی بہت متاثر رہتی ہے
جس انسان کے پیدائشی زائچے کے ساتویں گھر کا سیارہ اپنے ہبوط والے گھر میں موجود ہو تو تب بھی انسان کی شادی میں رکاوٹ یا شادی شدہ زندگی متاثر ہو گی
مثلاًایک فرد کے پیدائشی زائچے کا طالع برج جدی ہے
برج جدی کا ساتواں گھر برج سرطان ہے
برج سرطان کا سیارہ قمر ہے
سیارہ قمر کو برج عقرب میں ہبوط/زوال حاصل ہوتا ہے
تو جس جدی فرد کے پیدائشی زائچے کی یہ کنڈیشن ہو کہ اس کے زائچے میں قمر در عقرب ہو تو اس کی شادی میں رکاوٹ رہتی ہےیا شادی شدہ زندگی بہت متاثر ہو گی
اس کے علاوہ
جس انسان کے پیدائشی زائچے میں پانچویں گھر کا سیارہ ساتویں گھر میں موجود ہو یا ساتویں گھر کا سیارہ پہلے گھر میں موجود ہو تو انسان پسند کی شادی کرتا ہے
مثلاً ایک انسان کے پیدائشی زائچے میں اس کا طالع برج جدی ہے
برج جدی کا پانچواں گھر برج ثور ہے
اور برج جدی کا ساتواں گھر برج سرطان ہر
پانچواں گھر یعنی برج ثور کا سیارہ زہرہ اگر برج سرطان میں موجود ہو تو انسان پسند کی شادی کرے گا
یا برج سرطان کا سیارہ قمر طالع برج جدی میں موجود ہو تب بھی انسان پسند کے شادی کرے گا
لہٰذا کسی بھی فرد کے پیدائشی زائچے کو اسی طرح چیک کریں
پہلے دیکھیں کے اس کا طالع برج کیا ہے
والسلام
٭٭٭