نیویارک(پاکستان نیوز)تیزاب گردی کا نشانہ بننے والی نافیہ اکرام کے والداکرام نے کہا ہے کہ میری بیٹی کو منصوبہ بندی کے تحت تیزاب سے نشانہ بنایا گیا ہے،انہوں نے میڈیاکوبتایا کہ یہ اتفاقیہ نہیں ہے ،اگر یہ اتفاقیہ ہے تو حملہ آور کیوں اس کا گھر آنے کا انتظار کرتا رہا،انہوں نے مزید کہا کہ تیزاب کے اس حملہ کا نشانہ میری بیوی بھی سن سکتی تھی ،انہوں نے کہا کہ اگر میں اور میری بیوی گھرنہ ہوتے تو شاید ان کی بیٹی زندہ نہ بچتی،ہمیں کچھ سمجھ نہیں آ رہا کہ کس نے اور کیوں اس کے ساتھ یہ سب کیا،ہمارا تو کوئی دشمن بھی نہیں ہے ،نافیہ بہت خوفزدہ ہے نہ وہ اکیلی سوسکتی ہے اور نہ خود نہا سکتی ہے،میری بیوی کو اس کے ساتھ رہنا پڑتا ہے،اس کو کھانے پینے میں بھی مشکلات ہیں،اس کی آنکھیں متاثر ہوئی ہیں اور اس کو چند فٹ دور تک دیکھنے میں مشکل پیش آرہی ہے،ہم دعائیں کررہے ہیں کہ وہ پھر سے دیکھنے کے قابل ہو جائے،ڈاکٹروں کے پاس ہمارے لئے کوئی جواب نہیں ہے وہ کہتے ہیں کہ معجزے بھی ہوجاتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم رشتہ داروں اور دوستوں کی مدد پر حیران ہیں،اب تک نافیہ کے علاج معالجہ کے لئے 3لاکھ ڈلر جمع ہو چکے ہیں،ادھر نافیہ اکرامنے کہا ہے کہ 2 ہفتے ہسپتال میں گزارنے کے باوجود اب بھی مجھے دانت صاف کرنے ،کھا نے پینے جیسی زوزمرہ کی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے،ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ مجھے شدید تکلیف کا سامنا ہے،لیکن جیسے جیسے میں تندرست ہورہی ہوں میں شکر گزار ہوں کہ میں وہ سب کچھ کرنے کے قابل ہور ہی ہوں جو میں زخمی ہونے سے پہلے کرسکتی تھی،انہوں نے مزید کہا کہ جب مجھ پر تیزاب پھینکا گیا تو پہلے میں سمجھی کے شاید کسی نے شرارت کی ہے اور مجھ پر جوس پھینک دیا ہے لیکن جیسے ہی میرا چہرہ جلنا شروع ہوا تو میں پارکنگ سے گھر کی طرف بھاگی،والد میرا چہرہ دیکھ کر چیخنے لگے،والدہ جوباتھ روم میں تھیں بھاگی ہوئی آئیں اور میری مدد کی ،تیزاب سے میرے کپڑے بھی جل چکے تھے،انہوں نے میرے کپڑے تبدیل کئے اور 911پر کال کر دی،ایمولیینس آنے سے قبل میرے والدین نے میرا چہرہ پانی سے دھو دیا تھا،نافیہ اکرام نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ میرے ساتھ یہ کس نے کیا ہے ؟ ،میں تو اپنا کام کررہی تھی ،اپنی زندگی جی رہی تھی ، جس نے بھی یہ کیا ہے غیرانسانی حرکت کی ہے ،متاثرہ لڑکی کی والدہ شرینا محمد نے میڈیا کو بتایا کہ ہم 17سال سے ایلمنٹ کے علاقے میں رہ رہے ہیں اور ہمارے ساتھ کبھی کسی کو کوئی مسئلہ نہیں ہوا،ادھر ،نوسوا پولیس کمشنرپیٹرک رائیڈر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملزم کی گرفتاری میں مدد دینے والے کیلئے انعام کی رقم بڑھا کر 20ہزار ڈالر کرنے کا اعلان کیا ہے،انہوں نے بتایا کہ ملزم 6فٹ 2انچ قد کا دبلا پتلا شخص ہے جس نے ہڈ،کالی ٹی شرٹ اور گلوز پہن رکھے تھے ،اس کی گاڑی پر نیویار ک لائسنس کی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی ہیں۔