اسلام آباد(پاکستان نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے دنیا بھر کے پاکستانی سفارتخانوں میں پاکستانیوں سے خراب رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انگریزوں کا پرانا نو آبادیاتی نظام تو اس طرح چل سکتا ہے لیکن موجودہ پاکستان میں یہ نظام نہیں چل سکتا۔ دنیا بھر میں تعینات پاکستانی سفرا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دیگر مصروفیات کی وجہ سے میں اس جانب اتنی توجہ نہیں دے سکا جتنی مجھے دینی چاہیے تھی۔ مزید پڑھیں: ‘وزارت سمندر پار پاکستانی کو ناکام ڈویڑن سے کامیاب محکمہ بنادیا’ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اقتدار میں آنے کے بعد وزارت خارجہ کو رہنمائی بھی دی کہ ہم نے سمند پار پاکستانیوں کے لیے کیا کیا چیزیں کرنی ہیں کیونکہ وہ ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں اور ان کی وجہ سے ہی پاکستان اب تک چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی وجہ سے ہی ہمارا ملک اب تک دیوالیہ نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں انگلینڈ میں کھیلنے کے لیے گیا تھا اس لیے مجھے انداز ہے کہ ہمارے سفارتخانوں کا رویہ کیا ہوتا ہے لہٰذا جب میں وزیراعظم بنا تو سب سے بڑی خواہش تھی کہ ہمارے سفارتخانوں میں سمندر پار پاکستانیوں سے روا رکھے جانے والا رویہ بدلے۔ انہوں نے کہا کہ پڑھے لکھے اور پوش لوگوں سے ہمارے سفارتخانوں کا رویہ اچھا رہتا ہے لیکن نچلے طبقے کو ہمیشہ بڑے مسائل کا سامنا رہا ہے۔