جامع مکہ مسجد بیچنٹ اور حجاز اکیڈمی ایک ہی شخصیت کے گرد گُھومتی ہے جنہوں نے اپنی لگن اور محنت سے جامع مکہ مسجد کی پہلے بنیاد ڈالی اور اس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے ایک شاندار مدرسہ حجاز اکیڈمی کے نام سے کھول دیا پہلے تو اس کی ابتداء چھوٹے پیمانے پر کی گئی جب بچوں کی تعداد بڑھنے لگی اور کمیونٹی میں حجاز اکیڈمی کے تربیت یافتہ اسٹاف اور تعلیم یافتہ اساتذہ کے عمدہ معیار اور ڈسپلن کے چرچے شروع ہوئے تو لوگوں میں بھی اپنے بچوں کو دینی تعلیم کیساتھ دُنیاوی تعلیم دلوانے کا بھی شوق پیدا ہو گیا اور آج جس معیار کا یہ دو منزلہ مدرسہ تعمیر کیا گیا ہے۔ معیار کے اعتبار سے ہیوسٹن میں جتنے بھی مدرسے اس وقت موجود ہیں حجاز اکیڈمی اُن تمام مدرسوں میں ایک خوبصورت اضافہ ہے اور یہ سب جامع مکہ مسجد کے امام و خطیب اور حجاز اکیڈمی کے روح رواں علامہ غلام محمد زرقانی صاحب کا مرہون منت ہے نہ جانے اُن کی باتوں میں کیسا اثر ہے کہ وہ اُدھر کہتے ہیں اُدھر پورا ہو جاتا ہے۔ ابھی کچھ ہی دنوں کی بات ہے کہ اطلاع ملی کہ مساجد میں چوریاں ہو رہی ہیں، مسجد کی سیکیورٹی کیلئے بائونڈری بنانی ہے، دوسرے ہفتہ سے ہی ریلنگز لگنی شروع ہو گئی اور مسجد کے اطراف میں خوبصورت ریلنگز لگا دی گئیں اسی طرح پارکنگ کا مسئلہ حل کیا گیا، جہاں تک مدرسے کا تعلق ہے کورونا کی وجہ سے کافی تعطل کا شکار رہا لیکن اب جس طرح وہاں مدرسہ شروع ہو گیا ہے اور تقریباً 150 بچے اس وقت تعلیم حاصل کر رہے ہیں، دنیاوی تعلیم کیساتھ ساتھ دینی تعلیم، قرآن و سنت کی روشنی میں دی جا رہی ہے اور پہلی سے لے کر تیسرے گریڈ کے بچے اس وقت تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ علامہ زرقانی کے دستِ راست جاوید جو کہ ہر بُرے وقت میں علامہ کیساتھ کھڑے رہے ہیں اور ہر طرح سے وہ زرقانی صاحب کی مدد کرتے ہیں مجھے اپنے ساتھ مدرسے میں لے گئے اور واقعی میں اندر دیکھ کر حیران رہ گیا جس طرح کا کام اس مدرسے میں کیا گیا ہے کُشادہ کلاسز بچوں کیلئے عمدہ فرنیچر، کچن کی سہولت، ریسٹورنٹ، ہال، بچوں کیلئے اور حفظان صحت کے اصولوں پر ہر طرف انتظام، پرنسپل کا روم، باتھ روم صاف و شفاف، چمکتے ہوئے فرش جس طرح باہر سے خوبصورت عمارت لگتی ہے اندر جا کر دیکھا جائے تو وہ اور خوبصورت ہے۔ فیس کے لحاظ سے بھی اور جو مدرسے ہیں ان سے کم فیس ہے 400/- ڈالر فیس رکھی ہے۔ داخلے جاری ہیں۔ پری سکول سے لے کر تھرڈ گریڈ تک کیلئے ٹیکساس نصاب کیساتھ ساتھ اسلامی تعلیم اور حفظ قرآن کی کلاسز بھی دی جا رہی ہیں۔ میرے خیال میں اس وقت جماعت اہلسنت کا ہیوسٹن میں یہ واحد بڑا مدرسہ ہے جس نے اپنا کام شروع کر دیا ہے اور وہ دن دور نہیں جب حجاز اکیڈمی کا یہ مدرسہ اپنے عمدہ تجربے اور علامہ زرقانی کی قیادت میں ایک بڑا مقام بنا لے گا۔ میری درخواست ہے کہ صرف ایک بار اس مدرسے کو جا کر دیکھ لیں اور جو ماحول وہاں دیکھیں گے تو آپ اپنے بچوں کو ضرور داخل کروائیں گے۔ اسلامک سوسائٹی آف گریٹر ہیوسٹن نے بھی اس مدرسے کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا ہے اب صرف ایک کام رہ گیا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ ہماری اہلسنت جماعت میں کوئی فیونرل ہوم نہیں ہے لگتا ہے کہ یہ کام بھی علامہ زرقانی کے ہاتھوں ہوگا کیونکہ علامہ میں کچھ نہ کچھ کرنے کی بہت زیادہ ہمت ہے اللہ تعالیٰ ان کو حوصلہ دے کہ وہ یہ کام کر سکیں۔ آمین۔
٭٭٭