واشنگٹن (پاکستان نیوز)رواں مالی سال کے دوسرے کوارٹر میں ملکی معیشت میں توقعات کے برعکس 6.5 فیصد اضافہ ہو سکا ، کرونا لاک ڈائون کے خاتمے اور پابندیوں میں نرمی کے بعد معاشی ماہرین کو توقع تھی کہ رواں مالی سال کے دوسرے کوارٹر میں امریکی معیشت 8.4 فیصد تک ترقی کر سکتی ہے لیکن اس میں صرف 6.5 فیصد تک ہی اضافہ ہو سکا ، اکانومسٹ ، ڈو جونز اور وال سٹریٹ جرنل کی جانب سے معیشت میں 8.4 فیصد تک اضافے کی توقع کی گئی تھی لیکن معیشت اس رفتار سے ترقی نہیں کر سکی ، گزشتہ کئی مہینوں سے ملازمتوں اور ملازمین کی تعداد میں کمی ، کاروباروں کی بندش کی وجہ سے ملکی معیشت اپنی رفتار سے آگے نہیں بڑھ سکی ہے لیکن اب وقت کے ساتھ اس میں بہتری نمایاں ہو رہی ہے ، ماہرین کے مطابق آئندہ چند ماہ میں معیشت تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھے گی ، سینئر اکانومسٹ مارک ہیمرک نے بتایا کہ سپلائی چین دوبارہ معمول کے مطابق بحال ہو رہی ہے اور اپنے حتمی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے ، گزشتہ ماہ ملک میں آٹھ لاکھ پچاس ہزار نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں ، حکومت کی جانب سے جاری کردہ بے روزگاری الائونس پروگرام ملازمتوں کی بحالی کے ساتھ ہی ختم کیا جا رہا ہے ، کئی ریاستوں نے ملازمتیں بحال ہونے کے بعد اس پروگرام کو ختم کر دیا ہے ، ابتدائی طور پر 8ریاستوں نے بے روزگاری الائونس پروگرام کو ختم کیا ہے جس کے بعد 25ریاستوں نے الائونس ختم کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دیئے ہیں ۔