نیویارک (پاکستان نیوز)مونٹگومری ٹاون شپ نیوجرسی کی پہلی مسلمان سابق میئر صدف جعفر نے کہا کہ نائن الیون کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز اور پرتشدد واقعات نے مجھے امریکہ میں پہلی خاتون میئر منتخب ہونے کی طرف راغب کیا ، نارتھ جرسی ڈاٹ کام کو انٹرویو کے دوران انھوں نے بتایا کہ نائن الیون کے بعد اسلام کے خلاف جو پراپیگنڈا شروع ہوا اس نے ہمیں مجبور کیا کہ ہم اسلام کے متعلق تعلیمات حاصل کریں ، امریکہ میں آباد مسلمانوں کی اکثریت اسلام کے متعلق زیادہ نہیں جانتی تھی پھر آہستہ آہستہ چیزیں بہتر ہونے لگیں اور میں نے سوچا کہ مجھے پبلک سروس میں آنا چاہئے جس کے بعد میری جدوجہد کا آغاز ہوا اور میں نیوجرسی میں پہلی مسلمان خاتون میئر منتخب ہوئی اور اس کے بعد اسٹیٹ آفس کیلئے میری جدوجہد شروع ہوئی ۔انھوں نے بتایا کہ میں نے اسلام کی تاریخ ، ثقافت اور مذہب کے متعلق بہت مطالعہ کیا اور پھر اس کے متعلق دیگر دوستوں کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کیا ، انہیں بتایا اور سمجھایا کہ اسلام بہت پر امن مذہب ہے ۔ لوگوں کی سوچ میں نمایاں تبدیلی آئی لیکن ٹرمپ کے آنے سے ایک مرتبہ پھر نفرت آمیز فضا نے جنم لیا تھا جس میں اب کافی بہتری آئی ہے ۔