اسلام آباد(پاکستان نیوز) پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق فوج میں انتہائی اہم اور اعلیٰ سطح پر تبادلے میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو کور کمانڈر پشاور مقرر کر دیا گیا ہے جبکہ کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کر دیا گیا۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ مختصر پیغام میں بتایا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر کو کور کمانڈر گوجرانوالہ اور لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کوارٹر ماسٹر جنرل مقرر کیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید کور کمانڈر کراچی، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود صدر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، میجر جنرل عاصم ملک لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دہ گئی ہے جبکہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک پاک فوج کے ایجوڈنٹ جنرل تعینات کیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو جون 2019 میں ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کیا گیا تھا۔ انہیں اپریل 2019 کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی ملی تھی اور ڈی جی آئی ایس آئی تعیناتی سے قبل وہ جی ایچ کیو میں ایڈجوٹنٹ جنرل کے عہدے پر فائز تھے۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید چکوال سے ہیں اور فوج میں پاس آوٹ ہونے کے بعد بلوچ رجمنٹ کا حصہ بنے۔ اس سے قبل وہ راولپنڈی میں ٹین کور کے چیف آف سٹاف، پنوں عاقل میں جنرل آفیسر کمانڈنگ اور آئی ایس آئی میں ڈی جی کاؤنٹر انٹیلیجنس (سی آئی) سیکشن بھی رہ چکے ہیں۔ ان کا نام نومبر 2017 میں اسلام آباد میں فیض آباد کے مقام پر مذہبی تنظیم تحریکِ لبیک کے دھرنے کے دوران بھی سامنے آیا تھا۔ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیے گئے ہیں۔ اس تنظیم اور حکومت کے درمیان چھ نکات پر مشتمل معاہدے کے بارے میں کہا گیا تھا کہ یہ معاہدہ کرنے میں اس وقت میجر جنرل کے عہدے پر کام کرنے والے فوجی افسر فیض حمید کی مدد شامل رہی۔ اسی دھرنے کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے میں وزارت دفاع کے توسط سے آرمی چیف سمیت افواج پاکستان کے سربراہان کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ اپنے ان ماتحت اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کریں جنھوں نے ‘اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سیاسی امور میں مداخلت کی ہے۔