نئی دہلی(پاکستان نیوز) مقبوضہ جموں و کشمیر کے معاملے پر بھارت سفارتی سطح پر پاکستان کو گھیرنے کی بھرپور تیاری کر رہا ہے۔جس کے تحت بھارت مسلم ممالک سے جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری حاصل کرنے کے لیے ایک بڑی مہم شروع کر رہا ہے۔ حکومت نے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے دو سال بعد مرکزی حکومت نے یو اے ای سے اس علاقے میں ایک اہم معاہدہ بھی کیا ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بھارت نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ ایک اہم معاہدہ کیا ہے جس کے تحت دبئی کی ٹاپ کمپنیاں جموں و کشمیر میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں سرمایہ کاری کریں گی۔ بھارت کا خیال ہے کہ اگر مسلم ممالک کشمیر میں سرمایہ کاری کریں گے اور وہاں ترقی ہوگی تو یہ ایک بڑا مثبت پیغام ہوگا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلے پر ، پاکستان اسلامی ممالک کے گروپ کے ساتھ رابطے میں ہے۔ پچاس سے زائد ممالک کی تنظیم او آئی سی نے کئی مواقع پر مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی حمایت میں بیانات بھی جاری کیے جن کی بھارت نے تردید کی۔ او آئی سی (اسلامی تعاون کی تنظیم)کے پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستان نے پچھلے دو برس سے کئی فورمز پر مسئلہ کشمیر کو اٹھایا ہے۔جس کے توڑ کے لئے ہندوستان نے نصف درجن مسلم ممالک سے رابطے استوار کئے ہیں۔ کشمیر سے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد ، متحدہ عرب امارات ان چند مسلم ممالک میں شامل تھا جنہوں نے اسے بھارت کا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق متحدہ عرب امارات واحد مسلم ملک نہیں ہے جو یہاں سرمایہ کاری کرے گابلکہ بھارت ایران سمیت کم از کم نصف درجن مسلم ممالک سے رابطے میں ہے جو کشمیر میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔ اس سے نہ صرف مقامی لوگوں کو بڑے پیمانے پر روزگار ملے گا ، بلکہ حالات بھی بہتر ہونگے۔