ٹیکساس (پاکستان نیوز) تین بچوں کے ساتھ زیادتی کے الزام میں مسلم مذہبی سکالر 61 سالہ محمد عمر کو دو فرد جرم میں قصور وار قرار دیتے ہوئے 35 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے ، مذہبی سکالر نے فورٹ بینڈ کاؤنٹی میں تین بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا ارتکاب کیا۔61 سالہ محمد عمر علی کو اکتوبر کے آخر میں ایک جیوری نے ایک بچے کے ساتھ جنسی زیادتی اور ایک بچے کے ساتھ غیراخلاقی حرکات کے دو الزامات کے تحت مجرم قرار دیا تھا۔عدالت میں استغاثہ نے موقف اپنایا کہ مذہبی سکالر کے جنسی زیادتی کی تحقیقات ستمبر 2019 میں شروع ہوئی تھیں ، ملزم نے قرآن کی تعلیمات کے دوران مختلف مساجد میں بچوں سے بدفعلی کاارتکاب کیا ۔ استغاثہ نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس نے 2013 سے سی اپنے گھنائونے جرائم کا ارتکاب شروع کر دیا تھا۔جج تمیکا کارٹر نے علی کو بڑھتے ہوئے جنسی زیادتی کے جرم میں 35 سال قید کی سزا سنائی اور جنسی رابطے کے جرم میں بچے کے ساتھ ہر بے حیائی کے لیے 10 سال قید کی سزا سنائی۔ سزائیں ایک ساتھ سنانے کا حکم دیا گیا۔حکام نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران کم از کم چار متاثرین سامنے آئے، جن میں ایک متاثرہ شخص بھی شامل ہے جس نے مقدمے کی سزا کے مرحلے کے دوران گواہی دی تھی۔