دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے، اس ملک کا طول و عرض اتنا بڑا ہے کہ ہوائی جہاز سے ایک سٹیٹ سے دوسری سٹیٹ میں پہنچنے میں بھی بعض اوقات پانچ گھنٹے لگ جاتے ہیں۔ اس بڑے ملک کی باتیں بھی بڑی ہیں اور بظاہر عام سے لوگوں کے کارنامے بھی بڑے ہیں، یہاں نہ صرف کالج یونیورسٹیوں، ہسپتالوں اور ریسرچ پراجیکٹ کا جال بچھا ہے، نرسنگ ہوم بڑے لوگوں کا خیال رکھنے کے ادارے اور سکول، اور بہت کچھ ہے اس لئے والنٹیئر ورک کی بھی کمی نہیں، ہم لوگ چونکہ پاکستان سے آتے ہیں جہاں اس طرح کی سہولیات نہیں اس لئے بہت عرصے تک ذہن بند رہتا ہے اور سمجھ نہیں آتا کہ ہم اپنے وقت کا صحیح استعمال کیسے کر سکتے ہیں جیسے جیسے وقت گزرتا ہے ذہن کھلتا چلا جاتا ہے اور وقت گزارنے کے طریقے بھی معلوم ہوتے ہیں، ویسے بھی تو کسی بھی ملک میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو اپنا وقت یوں ہی ضائع کرتے ہیں سو کر ٹی وی دیکھ کر یا پھر یوں ہی سڑکوں پر بیٹھ کر گپ شپ کر کے مگر ایسے بھی لوگ ہوتے ہیں جو اپنا وقت کسی مفید کام میں صرف کرنا چاہتے ہیں مگر مواقع میسر نہیں آتے جیسے کے ہمارے ملک میں اکثر ریٹائرڈ حضرات یہ نہیں سمجھ پاتے کہ وہ اپنا وقت کیسے گزاریں باہر جانے کیلئے سواری کا مسئلہ پھر کوئی تعمیری اور کسی کو فائدہ پہنچانے والا ایسا کام یا ادارہ نظر نہیں آتا کہ وہاں روز جا کر اپنی علمی صلاحیت یا اپنا تجربہ یا صرف وقت صرف کر کے کسی کی مدد ہو جائے۔ اس لئے اکثر بزرگ حضرات بالکل فارغ نظر آتے ہیں اور ان کو لگتا ہے کہ وہ کسی کام کے نہیں ہیں۔ کام کا جذبہ ہوتا ہے بے شمار لوگوں کو مدد کی ضرورت بھی ہوتی ہے مگر کوئی ادارہ ایسا نہیں جو ان سے رضاکاروںسے کام لے کر ان کو مصروف رکھے۔
یہاں بے شمار ادارے ہیں جہاں جا کر آپ اپنا وقت بہترین گزار سکتے ہیں اور خوشی بھی حاصل ہوتی ہے نرسنگ ہوم منتظر ہوتے ہیں کہ لوگ ان کی مدد کریں۔ ڈے کیئر سینٹر جو بوڑھوں کیلئے بنائے گئے ہیں ایسے حضرات کا خیر مقدم کرتے ہیں جو ان کیلئے والنٹیری کام کریں۔ ہسپتال اور دیگر ادارے جہاں انسان کو انسان کی ضرورت ہوتی ہے ہمدردی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے لوگوں کو رجسٹر کرتے ہیں جو کہ انسانیت اور ہمدردی کے طور پر ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ یوں ضرورت مند حضرات کی مدد بھی ہو جاتی ہے اور ریٹائرڈ لوگوں کو وقت گزاری کا طریقہ بھی آجاتا ہے۔ نوجوان طلباء بھی بہت شوق سے والنٹیئر ورک کرتے ہیں ان کو کالج کے کریڈٹ مل جاتے ہیں اور اداروں کو مدد مل جاتی ہے۔ وہ خواتین جو کہ گھر میں ہوتی ہیں پیسے سے فراغت ہے بچے بڑے ہیں بجائے گھر میں بور ہونے یا غیر ضروری اُلجھنوں میں گرفتار ہونے کے اگر جذبۂ خدمت ہو تو بہت شوق سے والنٹیئر ورک کرتی ہیں اور ہ خوشی کا باعث بھی ہو جاتا ہے۔ خوشی حاصل کرنے کے اور اپنے آپ کو مصروف رکھنے کے بہت سارے وسائل یہاں ہیں۔ اور جذبہ بھی ہے۔ ایک خاتون نے بتایا کہ اس کے اولاد نہیں ہے شوہر کا انتقال ہو چکا ہے اپنے بہن بھائیوں کی مدد کرتی ہیں مگر اس کے ساتھ ہی اس نے حال ہی میں ایک پوری فیملی کو Adopt کیا ہے ایک لڑکی اور اس کے چار بچے، اس لڑکی کے والدین کا انتقال ہو گیا اس کے پاس جاب نہیں ہے کیونکہ بچوں کو کون دیکھے اس عورت نے جو ایک بہت اچھی جاب کرتی ہے اور عنقریب ریٹائرڈ ہونے والی فیصلہ کیا کہ اس خاتون کو بچوں سمیت اپنا لے۔ اس کو بیٹی بنا لیا اور اپنے گھر میں پناہ دی اور اب اس کے بچوں کی دیکھ بھال کرتی ہے تاکہ وہ جاب پر جا سکے۔ دنیا میں ان لوگوں کی کمی نہیں جن کو کسی کی ضرورت ہے اور بے شمار والنٹیئر ورک لوگوں کا منتظر ہے۔ اگر جذبۂ خدمت ہو تو ضرورت گھر سے باہر نکل کر مختلف اداروں میں جائیں اور لوگوں کی مدد کریں اس سے آپ کو خوشی محسوس ہوگی، یہ ملک ایسا ہی ہے یہاں ہر طرح کے وسائل ہیں ذرائع ہیں، جو ہماری بند آنکھیں کھول دیتے ہیں اور کچھ کرنے پر اُکساتے ہیں بس ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم میں کچھ کرنے کا جو جذبہ ہے اس کو بروئے کار لائیں اور باہر نکل کر اپنے لئے نیکی کے راستے تلاش کریں۔
٭٭٭