ترجمہ صراط الجناں قسط!!!

0
108
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین کرام السلام وعلیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
کلام پاک کی سورت بقرہ کی تفسیر کا بیان جاری ہے جو آئندہ ہفتے بھی جاری رہے گا، ان شا اللہ قارئین سے درخواست ہے گھنٹوں نیٹ پر اپنا وقت بیکار میں برباد کرنے کے ایک دس منٹ ایسی تحریر بھی پڑھا کریں ۔ہم ہفتہ ایک دوآیات مع ترجمہ اور تفسیر بغور پڑھیں گے تو ہمارے علم و عمل میں کافی اضافہ ہوگا۔ کلام پاک کی آیات کا نمبر دیا جاتا ہے آیت کو نقل تقدس کی وجہ سے نہیں کیا جاتا اگر کسی کو حوالہ یا نقل درکار ہو تو رابطہ کرسکتا ہے، کلام پاک کیلئے دن رات کسی بھی وقت بلا جھجک رابطہ کرسکتے ہیں یہ بڑی سعادت ہوگی َاللہ پاک ہم سب کو قرآن مجید پڑھنے اور سمجھنے کی اور اس پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین ۖ۔
تفسیر : سور البقرہ : تفسیر : صراط الجنان : آیت , 151
ترجمہ : کنزالعرفان: جیسا کہ ہم نے تمہارے درمیان تم میں سے ایک رسول بھیجا جو تم پر ہماری آیتیں تلاوت فرماتا ہے اور تمہیں پاک کرتا اور تمہیں کتاباور پختہ علم سکھاتا ہے اور تمہیں وہ تعلیم فرماتا ہے جو تمہیں معلوم نہیں تھی۔ تفسیر : صراط الجنان: { جیسا کہ ہم نے تمہارے درمیان تم میں سے ایک رسول بھیجا۔} خانہ کعبہ کی تبدیلی اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت تھی اب اس سے بڑی نعمت یعنی حضور سیدالمرسلین صلی اللہ تعالی علیہِ و الِہ و سلم کا بیان ہے۔ جیسے خانہ کعبہ کو حضرت ابراہیم علیہِ الصلووالسلام سے نسبت ہے ایسے ہی ہمارے آقا صلی اللہ تعالی علیہِ و الِہ و سلم کو بھی حضرت ابراہیم علیہِ الصلو والسلام سے نسبت ہے۔ کعبہ حضرت ابراہیم علیہِ الصلو والسلام کی تعمیر کا نتیجہ ہے اور حضور صلی اللہ تعالی علیہِ و الِہ و سلم اس تعمیر کے بعدکی دعا کا ثمرہ ہیں۔
اللہ تعالی کی سب سے بڑی نعمت :
یاد رہے کہ حضور پر نور صلی اللہ تعالی علیہِ و الِہ و سلم اللہ تعالی کی سب سے بڑی نعمت ہیں۔ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہِ و الِہ و سلم کو اللہ تعالیٰ خود اپنا احسان قرار دیتا ہے جیسے فرمایا : آل عمران: ترجمہ کنزالعِرفان : بیشک اللہ نے ایمان والوں پر بڑا احسان فرمایا جب ان میں ایک رسول مبعوث فرمایا ۔ اور وہ رسول بھی کیسے ہیں ؟ قرآن ، علمِ قرآن، فہمِ قرآن، اسرارِ قرآن، حکمت ، طہارتِ نفس، تزکیہ قلب، اصلاحِ ظاہر و باطن اور دنیا و آخرت کی ساری بھلائیاں دینے والے ہیں۔ اسی تطہیر و تزکیہ کو ایک اور جگہ اللہ تعالیٰ بیان فرماتا ہے: ترجمہ کنزالعِرفان : اے حبیب ! تم ان کے مال سے زکو ةوصول کرو جس سے تم انھیں ستھرا اور پاکیزہ کردو ۔{ اور تمہیں وہ تعلیم فرماتا ہے جو تمہیں معلوم نہیں۔} قرآن اور احکامِ الہیہ جو ہم نہیں جانتے تھے وہ تاجدار رسالت صلی اللہ تعالیٰ علیہِ و الِہ
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here