مسلم ایڈووکیسی گروپس کا اسلامو فوبیا کا متحد ہوکر مقابلے کا اعلان

0
45

واشنگٹن (پاکستان نیوز) مسلم ایڈووکیسی گروپس نے اسلامو فوبیا کے عالمی دن پر اس بڑے خطرے کے خلاف متحد ہوکر مقابلہ کرنے کا اعلان کر دیا، اس حوالے سے منعقدہ 30 سے زائد اسلامی تنظیموں کے اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ ایک ملک میں مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہیں وہ دنیا بھر میں دوسروں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا پہلا بین الاقوامی دن 15 مارچ 2021 کو اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے منایا۔ بعد میں اقوام متحدہ نے گزشتہ سال منظور کی گئی ایک قرارداد میں اس دن کو تسلیم کیا، اور اس کے مطابق یہ دن جمعہ کو منایا گیا۔اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) نے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے عالمی دن منانے کا فیصلہ کیا تھا جس دن نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا۔ دہشت گرد نے 51 مسلمان نمازیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ مسلم ایڈوکیسی گروپس نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ اسلام فوبیا عالمی سطح پر چلا گیا ہے۔ کرائسٹ چرچ شوٹر جس نے چار سال قبل 15 مارچ کو نیوزی لینڈ میں 51 مسلم مردوں، عورتوں اور بچوں کو قتل کیا تھا، اس کی صرف ایک خوفناک مثال تھی کہ مسلم مخالف انتہا پسندی کتنی خطرناک ہو سکتی ہے۔مسلم دشمنی اور نسل پرستی دنیا بھر میں مختلف شکلوں میں ظاہر ہوتی ہے، نفرت انگیز تقریر، امتیازی سلوک، مذہبی آزادی پر پابندیاں، توڑ پھوڑ، پرتشدد جرائم، من مانی گرفتاریاں، اجتماعی سزائیں، ثقافتی اور مذہبی علامات پر حملے، بڑے پیمانے پر نگرانی، غیر منصفانہ جنگیں، نسلی صفائی، اور یہاں تک کہ نسل کشی۔ یہ سب ناقابل قبول ہے، اور یہ سب آپس میں جڑے ہوئے ہیں،انہوں نے کہا، “جو لوگ ایک ملک میں مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہیں وہ دنیا بھر میں دوسروں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دیتے ہیں اور اپنی ناانصافیوں کا جواز پیش کرنے کے لیے اسی طرح کی بیان بازی کا استعمال کرتے ہیں، تنظیموں نے مشترکہ بیان میں کہا کہ جس طرح مسلم مخالف انتہا پسند مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے اپنی لگن میں متحد ہو گئے ہیں، اسی طرح مسلمانوں کو ایک دوسرے کے دفاع اور تمام لوگوں کے لیے انصاف کو آگے بڑھانے کے لیے ہماری لگن میں متحد ہونا چاہئے یہی وجہ ہے کہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے پہلے عالمی دن کے تاریخی موقع پر ہماری مسلم کمیونٹی تنظیمیں سرحدوں، براعظموں اور سمندروں کے اس پار اکٹھے ہو کر مسلم مخالف تعصب کے خلاف جدوجہد میں تعاون کرنے کے عزم کا اعلان کر رہی ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here