واشنگٹن(پاکستان نیوز) اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے نامزد پاکستانی سفیر سردار مسعود خان کا اگریما جاری ہونا، بھارتی لابی کی بڑی شکست قرار دیا جا رہا ہے، سفارتی زرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے اپنے دیگر دوست ممالک کے ساتھ مل کر امریکی کانگریس کے اراکین اور لابی فرمز کے زریعے اس تقرری کو رکوانے کی بہت کوشش کی لیکن انہیں منہ کی کھانا پڑی ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا تھا کہ اگر اس تقرری کو مسترد کیا جاتا ہے تو پاکستان اس کو اپنی بیعزتی تصور کریگا اور ہو سکتا ہے کہ وہ اس منصب کے لیے کسی اور کو نامزد نہ کرئے، پاکستان موقع کی طاق میں رہے گا اور وہ اسلام آباد میں امریکی سفیر کو بھی واپس بھجوانے کا بڑا فیصلہ کر سکتا ہے اگر نوبت یہاں تک آگئی تو پھر دونوں ممالک کے تعلقات مذید ابتر ہو سکتے ہیں۔ دوسری طرف بھارت اور اسرائیلی لابی اپنے زرائع استعمال کر کے مسعود خان کا اگریما جاری نہ کرنے کے لیے انتظامیہ پر دباو ڈالتی رہی۔ واشنگٹن زرائع کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے کسی بڑے ممکنہ ابتر صورتحال سے بچنے کے لیے اس تقرری کی منظوری کا فیصلہ کیا امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی اس فیصلے کو وزیراعظم عمران خان کی بڑی جیت قرار دے رہی ہے۔ زرائع کا کہنا ہے کہ سفیر اسد مجید خان پاکستان کے اہم حلقوں میں یہ لابنگ کر رہے ہیں کہ انہیں سیکرٹری خارجہ لگایا جائے انکے ناقدین کا کہنا ہے کہ جتنے عرصہ تک وہ واشنگٹن میں سفیر رہے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کی بجائے ابتری آئی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کا گراف زیرو رہا۔