کابل (پاکستان نیوز)طالبان نے افغان اولمپک سکیئرناظمہ خیرزاد کے خوابوں کو چکنا چور کر دیا، سکیئر طالبان کی حکومت آنے کے بعد اپنا گھر بار چھوڑ کر پاکستان میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئی ہے۔ناظمہ نے 2020 کے دوران افغانستان کی نمائندگی کرتے ہوئے پاکستان میں ہونے والے سکینگ مقابلے میں حصہ لیا، جس میں وہ تیسرے نمبر پر رہیں، ناظمہ اب 19 سال کی ہیں، وہ پاکستان واپس آچکی ہیں۔ صرف اس وقت، خیرزاد اکیلی ہے، اپنے خاندان سے الگ ہے، اور جب وہ کبھی اولمپکس میں حصہ لینے کا خواب دیکھتی تھی، اب اسے ایک غیر یقینی مستقبل کا سامنا ہے۔طالبان کے اقتدار میں آنے پر ناظمہ نے افغان بارڈر عبور کرنے کی ناکام کوشش کی لیکن اس کے بعد ایک یورپی ٹریول بلاگر اس کو عارضی ویزے پر اسلام آباد منتقل کرنے میں کامیاب رہا، طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد قومی والی بال کی خاتون کھلاڑی بھی قتل ہو چکی ہیں، سکی جرنل کے ایڈیٹر نے کہا کہ ناظمہ کے ویزے کی میعاد ختم ہو چکی ہے۔ وہ ایک ہاسٹل میں رہائش پذیر ہیں اور بہت تناؤ کا شکار ہے،اس کی 17 سالہ بہن اور ساتھی مسابقتی اسکیئر نذیرہ نے 2021 کا افغان اسکی چیلنج جیتا تھا، دوسرے افغان اسکیئرز کے ایک گروپ میں شامل ہوئی جو اطالوی ویزا حاصل کرنے کے قابل تھے۔