انسان بمقابلہ مہذب انسان!!!

0
105
شبیر گُل

پوٹن تینوں اللہ چکے،تیرا ککھ نہ رہے
امریکہ اور یورپ کی پوٹن کو بددعائیں
گذشتہ کئی دھائیوں سے انسان بمقابلہ مسلمان دیکھتے آئے ہیں جس میں کئی ملین مسلمانوں کو ناحق بارود کی نظر کردیا گیا۔ سوکالڈ تہذیب یافتہ انسانوں کے ہاتھوں پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں کڑوڑوں انسان لقمہ اجل بنے۔ پھر انہی کے ہاتھوں کڑوڑوں مسلمانوں کا خون بہا۔حالات اک بار پھر تیسری جنگ عظیم کیطرف جاتے دکھائی دیتے ہیں۔ مسلمانوں کو پتھر کے زمانے میں بھیجنے والے ،پتھر کے زمانے کیطرف لوٹتے ھوئے نظر آتے ہیں۔ انسانی حقوق کے چیمپئن ،مہذب اقوام ، مہلک اور ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی دوڑ میں دنیا کے امن کے لئے چیلنج بنے ہیں۔روس کے پاس 6550, امریکہ کے پاس 5,500 فرانس کے پاس 550-چین کے پاس 350- برطانیہ کے پاس 220- پاکستان کے پاس 175-بھارت کے پاس 155-اسرائیل کے پاس 90- کوریا کے پاس 50ایٹمی بم ھیں ۔ جو پوری دنیا کو کئی بار تباہ کرنے کے لئے کافی ہیں۔ان ممالک کی سو سالہ تاریخ میں انسانیت پر ڈھائے گئے مظالم کا احاطہ کرنا ناممکن ہے۔ آج یہی ممالک انسانیت کا، تہذیب و تمدن کا۔ اخلاقیات کا درس دے رہے ہیں جنہوں نے یہ تباہ کن ہتھیار جمع کئے ہیں۔ اور جو وقتا فوقتا مسلمان ممالک پر اسکو پریکٹس کرتے آئے ہیں۔ ہمارا المیہ ہے کہ اسلامی ممالک میں اقتدار کی کرسیوں پر انہی شیطانوں کے چیلے بیٹھے ہیں۔ ان بین الاقوامی بدمعاشوں کو اڈے اور سہولتیں فراہم کرتے ہیں ۔ان فرعونوں کی وجہ سے اسلامی تشخص اور اسلامی تہذیب وتمدن بری طرح متاثر ہوا ہے۔ جب آپ مصر کے عجائب گھر کا وزٹ کرتے ہیں تو آپ کو کئی فرعونوں کی خنوط شدہ لاشیں دیکھنے کوملیں گی۔ یہ فرعون اپنے اپنے دور کے شیطان تھے۔ بڑا شیطان اور اس کے چیلے چھوٹے شیطان۔ایرانی قیادت کیبقول آج امریکہ دنیا کا سب سے بڑا شیطان اور فرعون ہے جس کو پوری دنیا کے نظام کودرہم برہم کرنے اپنی شیطنت کو مسلط کرنے اور اپنے چھوٹے شیطانوں کے ذریعے دنیا کاامن برباد کرنے کی کھلی چھوٹ ہے۔تائیوان کو چین کے خلاف اکسانا۔بھارت کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنا۔ جمہوریت کے نام لیوا وحشی درندوں کا دہرا معیار ۔ یوکرینی پیڑول بم بنائیں تو ہیرو، فلسطینی اور کشمیری ٹینکوں کے آگے لیٹیں تو دہشت گرد۔آخر کیوں ؟ گورا رنگ ،بلیو آنکھیں، blond hairs پوری صدی مسلمانوں پر بم برسانے والا یورپ آج تباہی کے دہانے پر، افغانستان ، لیبیا،عراق، شام اور یمن میں خون کی ہولی کھیلنے والے تہذیب یافتہ درندے آج مکافات عمل کا شکار ہیں۔ فلسطین ،کشمیر، افغانستان اور عراق میں اپنی سر زمین کا تخفظ کرنے والے مسلمان دہشت گرد ۔ ؟ بھارت میں مسلمانوں کو چھریوں سے ذبیح کرنے والے جمہوریت پسند انسان۔؟ روسی افواج کے خلاف لڑنے والے افغانی مجاہدین۔؟ امریکی افواج کے خلاف لڑنے والے افغانی دہشت گرد۔؟ پٹرول بم بنانے والے یوکرینی گورے چٹے یوروپین قومی ہیروز۔؟ فلسطینیوں کو بموں اور ٹینکوں تلے روندنے والے صہیونی وحشی درندے قومی ہیروز۔؟ یوکرئن کو روس کے خلاف ابھارنا، یمن اور شام میں آگ لگانا، بوسنیا کے مسلمانوں کے خلاف سربوں کو اسلحہ اور ٹریننگ فراہم کرنا۔ یہ سب بڑے شیطان کے کام ہیں۔ اس کے چیلے چھوٹے شیطانوں ،جرمنی، فرانس،برطانیہ، بھارت ،آسٹریلیا،تائیوان، گریس اور ڈنمارک کے ذریعے دنیا کا امن تباہ کرنا وطیرہ ہے۔مسلمانوں کو گستاخانہ خاکوں ، قرآن پاک کو جلانے جیسے ناپاک اور مذموم کام سے ذک پہنچانا۔ ان ممالک کے تنخوادار پالتو سعودیہ ، شام، یمن، افغانستان، ترکی ، عراق، مصر ، لبیا اور پاکستان میں موجود ھیں ۔ ان کے تنخوادار لبرل مافیا ھمارے ملک بھی اسلامی نظریہ کے مخالف اور عورت کی آزادی کے نام پر متحرک اور موجود ھیں۔ کڑوڑوں افریقی انسانوں کو ذبیح کرنے والے مہذب انسان۔؟ کڑوڑوں مسلمانوں کو افغانستان،کشمیر، یمن ، فلسطین ،عراق اور لیبیا میں ہلاک کرنے والے مہذب اور تعلیم یافتہ انسان۔؟ بوسنیا میں لاکھوں مسلمانوں کو قتل کرنے والے درندے تہذیب یافتہ انسان۔؟ اب یورپ اور روس آمنے سامنے بیں۔ یوکرین اور یورپ دن بدن تباہی کیطرف بڑھ رہا ہے۔مکافات عمل کا آغازہوچکا ہے۔اللہ کی بے آواز لاٹھی حرکت میں آچکی ہے۔ یوکرینی صدر کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے۔یوکرینی صدر نیٹو پر بھڑک اٹھے۔ یوکرینین صدر نے نیٹو کو کہا ہے کہ اگرہم مارے گئے تو تم بھی زندہ نہیں بچو گے ۔ یوکرین کے دس ہزار فوجی مارے گئے ۔ پانچ سو پچاس ٹینک تباہ ہوئے ۔کئی بڑے شہروں پر قبضہ ہوگیا۔نیٹو اور امریکہ اب کھل کر یوکرین کواسلحہ دے رہے ہیں ۔ امریکہ کھل کھلا کر یوکرین کی حمائت کررہا ہے۔جنگ کا رخ اور ماحول بدل رہا ہے۔ یوکرین کا اسلحہ کابڑا ذخیرہ تباہ کردیا گیا ہے۔ ذیٹومورمیں ایک بڑے وئیر ہاس میں سٹور بہت بڑا ذخیرہ تباہ کیا گیا ہے۔رشین ملٹری آفیشل کا کہنا ہے کہ یہ اسلحہ امریکہ کیطرف سے آیا تھا۔ روسی وزارت دفاع نے یوکرین سے جنگ میں پانچ سو فوجیوں کی ہلاکت اور نوسو فوجیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔روسی وزارت دفاع نے من گھڑت خبروں کی تردید کی ہے جس میں پانچ ہزار روسی فوجیوں کی ہلاکت بتائی گئی تھی۔ روسی صدر نے جھوٹی خبریں چلانے پر پندرہ سال قید کی سزا کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔روس میں فیس بک کو بند کردیا گیا ہے ۔ تاکہ جھوٹی خبروں سے روسیوں کو گمراہ نہ کیا جاسکے۔ یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے رشیا کے انتالیس طیارے تباہ کئے ہیں۔ یوکرین امریکن اسلحہ استعمال کر رہاہے۔ولادی میرپوٹن کا کہنا ہے کہ جوہمارے خلاف استعمال ہو گا ہم اسکو نہیں چھوڑینگے۔یوکرین میں افغانستان طرز کا ماحول تیار کیا جارہاہے۔روس کا کہنا ہے کہ ہم فنائنشل sanction کا جواب دینگے۔ روس ایٹمی پلانٹ اور پورٹ پر قابض ہو چکاہے۔ تاکہ یوکرئن ایٹمی اسلحہ نہ بنا سکے اور نہ ہی Black Sea سے روس کو کوئی خطرہ رہے۔عمارتیں دھویں کا ڈھیر نظر آرہی ہیں۔ یوکرین کو ہر طرف سے گھیر لیا گیاہے۔ یورپ کو گیس روس مہیا کرتاہے۔ روس نے گیس کی سپلائی لائن بند کردی ہے۔جس سے یورپ کی انڈسٹری اور کاروبار زندگی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ یوکرئن کے نیوکلئیر پاور پلانٹ پر مزائیل لگنے سے ایک سے تھوڑا نقصان ہوا۔ اگر یہ مزائیل نیو کلئیر پلانٹ کو ہٹ کرتا تو یورپ میں بہت بڑی تباہی آسکتی تھی۔ جس سے تیسری عالمی جنگ ہوتے ہوتے رہ گئی۔ روس کا کہنا بے کہ وہ سویلین کو اٹیک نہیں کرنا چاہتے اس لئے روسیوں کیطرف سے شہر خالی کرنے کے بار بار اعلانات کئے جارہے ہیں ۔ روس نے انتہائی محتاط حملے کئے ہیں تاکہ سویلین causality کم سے کم ھوں۔روس نے کسی ریلوے اسٹیشن، ریل گاڑی، اور پبلک مقام پر حملہ نہیں کیا۔ تقریبا دو ملین افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔تو یورپ کو انسانی حقوق یاد آگئے۔ بلغارین صدر کا کہنا ہے کہ یوکرئنین لوگ refugees نہیں ھیں ، یہ یوروپین ہیں۔ جو گزشتہ کئی دھائیوں سے بھول چکے تھے۔ یو این او ہیومن رائٹس کمشن کا کہنا ھے کہ پانچ ملین افراد نقل مکانی کرسکتے ھیں۔ یہ جنگ طول پکڑ رہی ہے جس سے یورپ اور رشیا کی معیشت تباہی کیطرف بڑھ رہی ہے۔ جب یہ جنگ اختتام پذیر ہوگی ہزاروں اموات پر منتج ہوگی۔ یوکرین نے روس کو بہت ٹف ٹائم دیا ہے۔ اسکی افواج well equipped اور جدید ہتھیاروں سے لیس ہیں۔عراق اور لیبیاکی افواج کیطرح ترنوالہ ثابت نہیں ہوئیں۔انکی عورتیں اور بوڑھے دفاع میں بندوق اٹھائے ہیں۔روسی افواج آہستہ آہستہ آگے بڑھ ر ہی ہیں۔یوکرین کی وزارت خارجہ نے روس کے خلاف لڑنے کے لئے یوروپین،افریقن اور دوسرے ممالک کے لوگوں کے لئے ویزہ کی چھوٹ کااعلان کیا ھے۔ مغربی مبصرین کا کہناھے کہ آئیندہ یوکرین افغانستان بننے جا رھا ھے۔ ساڑھے آٹھ ہزار امریکن ٹروپس لڑائی کے لئے تیار کھڑے ھیں۔برطانیہ کا کہنا ھے کہ ھم اپنے اتحادیوں کو تنہا نہیں چھوڑینگے۔ بیس ہزار foreigners روس کے خلاف لڑنے کے لئے یوکرین پہنچ چکے ہیں۔ امریکن، فرانس اور جرمنی کے جہاز اسلحہ لیکر پہنچ گئے۔ یوکرین میں یورپ کا سب سے بڑا پاور پلانٹ تباہ۔ ھم تو ڈوبے ھیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے۔ یوکرینی صدر کے خطرناک مقاصد، جس سے پورا یورپ گھبرا گیا۔ اسرائیلی اخبار یروشلم کے مطابق،یوکرین اپنا ایٹمی ری ایکٹر تباہ کر کے الزام روس پر لگا سکتا ھے۔اخبار لکھتا ھے کہ یوکرین کی نازی برگیڈ کیمکل حملہ کرکے روس کو بدنام کر سکتے ھیں۔ گارڈین اور بی بی سی کے مطابق بائیو کیمکل ، اینتھرکس، کا حملہ امریکہ کیطرف سے کرکے الزام روس پر لگایا جاسکتا ھے۔ یوکرینی صدر کا کہنا ھے کہ ھم رشین باسٹرز کو نہئں چھوڑینگے۔ سی آئی اے اور ستائیس سولائزڈ یوروپین غنڈے ناکام ۔پوٹن کے ہاتھوں مجبور۔ پوری دنیا کے امن کو تباہ کرنے والے پوٹن سے خوفزدہ۔ مسلمانوں ممالک کو چن چن کا ٹارگٹ کرنے والے وحشی درندے روس سے لڑنے کی بجائے بد دعاں پر مجبور۔ افغانستان کے دس ارب ڈالر ڈکار گئے۔ پاکستان کے ایف ۔16 کے پیسے کھا گئے۔ عراق سے سونا چرانے والے مہذب وحشی روس سے خوفزدہ۔ آج جنہیں یوکرین پر رحم آرہا ہے انہیں بتاتا چلوں کہ
7,000 یوکرینی فوجیوں نے امریکہ اور دیگر کے ساتھ مل کر 2003 میں بغیر کسی وجہ کے ایک خودمختار ریاست عراق پر حملہ کیا جبکہ یوکرین نیٹو کا حصہ بھی نا تھا۔ انہوں نے جمہوری طور پر منتخب صدر کو پھانسی دینے میں مدد کی،یوکرینیوں نے عراقی قبضے کے دوران یوکرین امریکہ کے اتحادی کے طور پر تیسرے سب سے بڑے فوجی دستے کے طور پر خدمات انجام دیں، عراق پر امریکہ اور اتحادیوں کے قبضے کی وجہ سے تقریبا 10 لاکھ بے گناہ مسلمان شہید ہوئے ہزاروں خواتین کی عصمت دری کی گئی سینکڑوں بچے یتیم ہوئے اس شیطانی لشکر ایک ہنستے کھیلتے ملک کو تباہ و برباد کردیا، لیکن منافقت دیکھیں کہ آج جو یوکرین کی حمایت میں منہ سے جھاگ چھوڑ رہے ہیں اس وقت کسی نے بھی چوں تک نا کی نا کسی کو درد محسوس ہوا کیونکہ مرنے والے مسلمان تھے اور مارنے والے انسانیت کے علمبردار۔آج یوکرین وہی بھگت رہا ہے جو ماضی میں اسکے اعمال تھے، جس جس نے ہمارے مسلمانوں کو بے گناہ شہید کیا ہے خواہ وہ کوئی بھی ہو اسے حساب دینا ہوگا اور یہ اللہ کا قانون اور مکافات عمل ہے۔نیٹو کے بدمعاش ایک ایک کر کے مسلم ممالک پر حملہ آور ھوتے رھے۔ ماضی میں لڈو پیڑے کھانے والے نیٹو ممالک روس کے سامنے بھیگی بلی بنے نظر آتے ھیں۔مسلمانوں کو ترنوالہ سمجھنے والے ، ایکدوسرے کے ہاتھوں ذلیل و رسوا ہورہے ہیں۔ انسانی حقوق کے چئمپین فلسطین،کشمیر ،عراق، شام اور یمن میں درندگی کرنے والے آج انسانیت کی بات کرتے ہیں۔ مسلمانوں کو تیع تیغ کرنے والے وحشیوں کو روس کی بمباری،املاک کا نقصان بہت تکلیف دے رہا ھے۔جب عراق،شام، افغانستان اور یمن کو فناکردیا گیا۔ کوئی آنکھ نم نہ ہوئی۔کشمیر اور افغانستان میں مسلمانوں کو گاجر مولی کیطرح کاٹا گیا،کسی کو انسانی حقوق یاد نہیں آئے۔ کیا بلیو آنکھیں، blond hair والے ہی انسان اور ہمدردی کے لائق ہیں۔؟ یہ منافقانہ دوہرا معیار قائم کرنے والے ہیومن رائٹس کی بات کرتے ہیں۔ یوکرین کو ہرطرف سے گھیر لیاگیاھے۔ چھ ایٹمی بجلی گھروں اور نیوکلئیر پلانٹس پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔ ملڑی بیس،بندرگاہ اور کئی شہروں پر قبضہ آخری مراحل میں ہے۔شہر شہر رشین بارود برسا رہے ہیں ۔ یورپی ممالک تیل اور گیس ابھی بھی روس سے خرید رہے ہیں۔ روس پر پابندیاں بہت زیادہ موثر نہیں ہونگی ۔ کیونکہ یورپ کی انڈسٹری کا دارومدار رشین گیس اور آئل ہر ہے۔جنہیں اپنی معیشت کا پہیہ چلانے کے لئے روس سے بیک ڈور ڈپلومیسی بھی جاری رکھنا ہوگی، بحیثیت مسلمان ہم انسانی حقوق کی پامالیوں اور ظلم کی مذمت کرتے ہیں وہ جہاں بھی ہو۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here