پاکستانFATF کی گرے لسٹ میں برقرار

0
106

اسلام آباد(پاکستان نیوز) عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے تدارک کی نگرانی کرنے والے ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ یعنی نگرانی کی فہرست میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیرس میں جاری اجلاس کے احتتام پر یہ فیصلہ سنایا گیا ہے کہ پاکستان کو جون تک بدستور نگرانی کی فہرست میں برقرار رکھا جائے گا۔ اجلاس کے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے 2018 میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی ترسیل روکنے کے اقدامات اٹھانے کے جس سیاسی عزم کا اظہار کیا تھا اس پر عمل کرتے ہوئے خاصی پیش رفت کی ہے۔ ایف اے ٹی ایف اجلاس میں پاکستان کے لیے تجویز کردہ 27 نکاتی ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔ پاکستان کے مالیاتی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ماہرین پر مشتمل وفد نے ایف اے ٹی ایف اجلاس کو اپنے اقدامات سے آگاہ کیا۔ اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے 27 نکاتی ایکشن پلان کے 26 نکات پر عملدرآمد مکمل کرلیا ہے اور تنظیم زور دیتی ہے کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کی تحقیقات اور اقوامِ متحدہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دی گئی تنظیموں کے رہنماں کے خلاف قانونی کاروائی مکمل کی جائے۔ اس کے علاہ منی لانڈرنگ کے انسداد کے لیے جون 2021 میں تجویز کردہ سات نکات میں سے پاکستان نے چھ پر مقررہ وقت سے قبل عملدرآمد یقینی بنایا ہے۔ تنظیم نے آئندہ اجلاس تک زیر نگرانی یعنی ‘گرے لسٹ’ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان کو جون 2022 تک تمام سفارشات پر عمل کرنے کا وقت دیا تھا۔ خیال رہے کہ پاکستان 2018 سے ایف اے ٹی ایف کی نگرانی کی فہرست میں ہے اور پاکستان کی سیاسی قیادت یہ کہتی رہی ہے کہ 27 نکاتی ایکشن پلان پر تقریبا عمل کر لیا گیا ہے۔ پیرس میں ایف اے ٹی ایف اجلاس کی کوریج کرنے والے صحافی یونس خان کہتے ہیں کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف اور ایشیا پیسفک گروپ (اے پی جی) کی میوچل ایوالیویشن جیسی دوہری نگرانی کا سامنا ہے اور گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے اسلام آباد دونوں محاذوں پر کام کر رہا ہے۔ وائس آف امریکہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف چاہتی ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کی مالی معاونت کے مقدمات کی تحقیقات اور سزاں میں شفافیت لائے اور حکومت اقوام متحدہ کی جانب سے نامزد کردہ دہشت گردوں اور تنظیموں کے خلاف کارروائی کرے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here