اسلام آباد:
عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈآج پاکستان کیلیے 6 ارب ڈالر قرضہ پروگرام کی منظوری دینے کا جائزہ لے گا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذکورہ مالیت کا اسٹاف سطح پر معاہدہ طے پاچکا ہے اور حکومت کا دعوی ہے کہ قرضے کی منظوری کیلیے عائد کردہ پیشگی شرائط پوری کی جاچکی ہیں، اس لیے توقع ہے کہ منظوری دیدی جائے گی اور آئی ایم ایف بورڈ سے منظوری کی صورت میں 50 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط رواں ماہ جاری ہونے کی توقع ہے.
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان پر این ایف سی ایوارڈ کے تحت قومی محاصل کی تقسیم کے فارمولے پر نظر ثانی کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے اور وفاق کا حصہ بڑھانے کے ساتھ ٹیکسوں کے انٹیگریشن پر بھی زور دیا جارہا ہے، یہ پاکستان کیلے چیلنج ہے کیونکہ اس کیلیے 18 ویں ترمیم میں تبدیلی کی ضرورت ہے جس کے خلاف سندھ شدید مزاحمت کررہا ہے۔
دوست ممالک سے ملنے والی امداد کے بارے میں رول اوور کرانے کی یقین دہانی کرانا ہوگی تاہم یہ بڑا مسئلہ نہیں، دوست ممالک پاکستان کے ساتھ تعاون کررہے ہیں اس لیے زیادہ توقع ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کیلیے پروگرام کی منظوری مل جائے گی.
آئی ایم ایف قرضہ منظوری کی صورت میں عالمی بینک اور اے ڈی بی سے بھی 3 ارب ڈالرتک کی امداد و فنانسنگ مل سکے گی جس سے مالی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔