شہباز شریف اور جان کیری کی ملاقات کے بعد ڈونلڈ لو پھر خبروں میں

0
137

نیویارک (پاکستان نیوز)پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کیلئے نیویارک میں موجود ہیں اور دیگر ممالک کے سربراہان اور حکام سے بھی ملاقاتیں کررہے ہیں۔بدھ کو وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کی امریکی نمائندہ خصوصی برائے ماحولیات جان کیری سے بھی ملاقات ہوئی اور اس ملاقات کی تصاویر سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئیں۔تصاویر وائرل ہونے کی وجہ امریکی وفد میں موجود اسسٹنٹ سیکریٹری آف سٹیٹ برائے جنوبی اور وسطی ایشیا ڈونلڈ لو تھے جو اسشہب ملاقات میں بھی موجود تھے۔واضح رہے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپریل میں اپنی حکومت جانے کے بعد سے یہ الزام لگاتی آئی ہے کہ ان کی حکومت کو امریکی ایما پر ہٹایا گیا اور اس کے پیچھے ڈونلڈ لو کا ہاتھ تھا۔پاکستانی حکام اور امریکی انتظامیہ متعدد بار ان الزامات کی تردید کرچکی ہے لیکن پاکستان میں پی ٹی آئی کے حامی اب بھی ڈونلڈ لو ہی کو مبینہ امریکی سازش کا مرکزی کردار سمجھتے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری بھی ان لوگوں میں شامل تھیں جنہوں نے اس ملاقات کی تصویر شیئر کی اور ایک بار پھر الزام دہرایا کہ ڈونلڈ لو ان کی حکومت گرانے میں ملوث تھے۔اس ملاقات کے حوالے سے جان کیری نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ان کی وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان میں آنے والے سیلاے کی تباہ کاریوں سے متعلق بات ہوئی ہے اور امریکہ اب تک پاکستان کی مدد کے لیے 55 ملین ڈالر کی امداد کرچکا ہے۔جان کیری کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستانی وفد کے ساتھ ماحولیاتی تبدیلی اور اس کے اثرات سے بچنے کے حوالے سے بھی بات چیت کی ہے۔خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان جلسوں میں اکثر اس سائفر کا حوالہ دیتے ہیں جو ان کے بقول اس وقت امریکہ میں پاکستانی سفیر نے بھیجا تھا اور اس میں ان کے مطابق پی ٹی ا?ئی کی حکومت کو دھمکی دی گئی تھی۔تاہم پاکستانی حکام بشمول قومی سلامتی کے ادارے یہ بات واضح کرچکے ہیں کہ انہیں عمران خان کے خلاف ہونے والی امریکی سازش کے ثبوت نہیں ملے۔

نیویارک(پاکستان نیوز) پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ ہندوستان کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے اسٹیٹس میں تبدیلی کو تین سال ہوگئے ہیں، یہ تبدیلی اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے برخلاف ہے، جموں و کشمیر کے حوالے سے تنظیم تعاون اسلامی کے رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب کے دوران انھوں نے کہا کہ ہندوستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت مستقل غیرقانونی اقدامات کررہا ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں 90 ہزار ہندوستانی فوجیوں کی موجودگی کا کوئی جواز نہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر میں موجود حالیہ تاریخ کے ایک بڑے عسکری پڑاؤ کے نتیجے میں ماورائے عدالت قتل سمیت مختلف جرائم وقوع پذیر ہورہے ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر میں دوران حراست قتل کے واقعات کے علاوہ جعلی مقابلے اور چھاپے عام ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوستانی فوج کی جانب سے اب تک 15 ہزار کے لگ بھگ نوجوان کشمیریوں کو اغوا کیا جاچکا ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر کے باسیوں کو سزا دینے کے لئے پورے کے پورے گاؤں کو نذر آتش کردیا جاتا ہے،ہندوستانی حکام مقبوضہ جموں و کشمیر میں پوری حریت قیادت کو گرفتار کرچکے ہیں، ہندوستان کی قابض فوج کی جانب سے جیلوں میں موجود حریت رہنماؤں سے غیرانسانی سلوک کیا جارہا ہے، ہندوتوا آئیڈیالوجی کی علمبردار بی جے پی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں جغرافیائی تبدیلیاں بھی کررہی ہے جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے،مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلم اکثریتی علاقوں کو ہندو اکثریتی علاقوں میں بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں رہنے کے لئے بھارت میں مقیم ہندوؤں کو 40 لاکھ جعلی ڈومیسائل دئیے گئے ہیں تاکہ مسلم اکثریتی آبادی کے تناسب میں تبدیلی ہو، مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی املاک کو فوجی مقاصد کے لئے قبضے میں لیا جارہا ہے،جنوبی ایشیا میں اس وقت تک قیام امن ممکن نہیں کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کرلیا جاتا ہے، مسئلہ کشمیر کے حل میں تاخیر کی وجہ ہندوستان کی جانب سے اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل نہ کرنا ہے، پاکستان سے نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے ہندوستان پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سازگار ماحول کو پیدا کرنے کے لئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جارحانہ اقدمات کو ختم کرے،بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی بند کرے اور پانچ اگست کے اقدامات واپس لے، مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین تنظیم تعاون اسلامی اور اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں طویل عرصے سے حل طلب معاملات ہیں، پاکستان تنظیم تعاون اسلامی کا شکرگزار ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مسلسل مثبت کردار ادا کیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here