نیویارک (پاکستا ن نیوز) ایف بی آئی نے امریکہ میں جرائم کی شرح کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجموعی طور پر اس کی تعداد میں اضافہ نہیں دیکھا گیا ہے، ایف بی آئی کا تخمینہ ہے کہ گزشتہ سال پرتشدد جرائم کی شرح میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا،FBI کا اندازہ ہے کہ گزشتہ سال پرتشدد جرائم کی شرح میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا، حالانکہ وہ سالانہ جرائم کے اعداد و شمار کے مطابق، وبائی امراض سے پہلے کی سطح سے اوپر رہے، لیکن رپورٹ ایک نامکمل تصویر پیش کر رہی ہے،کیونکہ اس میں ملک کے سب سے بڑے سیکیورٹی ادارے پولیس کی تفصیلات کو شامل نہیں کیا گیا، پرتشدد اور املاک کے جرائم عام طور پر 2020 اور 2021 کے درمیان مستقل رہے، مجموعی طور پر پرتشدد جرائم کی شرح میں معمولی کمی اور قتل کی شرح میں 4.3 فیصد اضافہ ہوا، COVIDـ19 وبائی امراض کے دوران امریکہ میں قتل کی شرح میں 29 فیصد اضافہ ہوا جس نے بہت بڑا سماجی خلل پیدا کیا اور سپورٹ سسٹم کو بڑھا دیا۔ وسط مدتی انتخابات سے چند ہفتے پہلے، جہاں امن و امان کے پلیٹ فارمز پر چلنے والے ریپبلکنز کے لیے جرائم ایک اہم مہم کا مسئلہ ہے۔ اس دوران بہت سے ڈیموکریٹس 2020 میں بڑے پیمانے پر مظاہروں اور عوامی تحفظ کے بارے میں ووٹرز کے خدشات کے بعد فوجداری انصاف میں اصلاحات کے مطالبات پر توجہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ایف بی آئی کی جانب سے پورے ملک میں پولیس سے ڈیٹا کا رضاکارانہ مجموعہ طویل عرصے سے ریاستہائے متحدہ میں جرائم کو سمجھنے کے لیے ایک اہم پیمانہ رہا ہے، لیکن رپورٹ کرنے والی ایجنسیوں کی تعداد میں کمی کا مطلب ہے کہ رپورٹ تخمینوں پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے، ایمز گراورٹ، سینئر وکیل نے کہا کہ برینن سینٹر فار جسٹس میں جسٹس پروگرام میں۔ نیشنل کرائم وکٹمائزیشن اور تھنک ٹینک کونسل آن کریمنل جسٹس کی رپورٹ کے مطاق پرتشدد جرائم کے اعداد و شمار کے اس تجزیے نے 27 شہروں کا سروے کیا، جس میں بہت سی بڑی ایجنسیاں بھی شامل ہیں جنہوں نے اس سال ایف بی آئی کی یکساں جرائم کی رپورٹ نہیں بنائی، اس نے 2020 کے دوران قتل کی شرح میں 5.6 فیصد اضافہ پایا۔ہیوسٹن اور میامی میں پولیس کے سابق سربراہ، آرٹ آسیوڈو نے کہا کہ پرتشدد اور غیرقانونی اسلحہ کے جرائم ہماری قوم کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ امریکہ میں فروخت ہونے والی بندوقوں کی تعداد بھی ریکارڈ قائم کرنے والی اونچائیوں کو چھو گئی کیونکہ کورونا وائرس وبائی مرض نے اپنی گرفت میں لے لیا اور مضبوطی برقرار ہے۔