اسلام آباد (پاکستان نیوز) پاکستان میں پانچ سال یا اس سے کم عمر کے 40 فیصد سے زیادہ بچے نشوونما رکنے (اسٹنٹنگ) کا شکار ہیں ،25 لاکھ بچوں کو غذائیت کی شدید قلت کا سامنا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان ان اولین ممالک میں سے ایک تھا جس نے پائیدار ترقی کے عالمی اہداف (ایس ڈی جیز) کو اپنایا تاکہ بچپن میں نشونما کی رکاوٹ میں 40 فیصد کمی اور بچپن میں ضائع ہوجانے کو 5 فیصد سے کم برقرار رکھا جا سکے۔