کراچی:
بولنگ کوچ ثقلین مشتاق نے انگلش فتح کو اتحاد کی مرہون منت قرار دے دیا۔
سابق پاکستانی آف اسپنر ثقلین مشتاق بطور اسپن بولنگ کوچ فاتح انگلش ٹیم کا حصہ رہے، لندن سے فون پر نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بتایاکہ ورلڈکپ جیتنے پر انگلینڈ میں جشن کا سماں ہے، میچ کے بعد رات گئے تک کھلاڑی لارڈز میں جشن مناتے رہے۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی لانگ روم میں موجود رہی جہاں انگلش کرکٹرز نے انھیں جوائن کیا، کھلاڑیوں کے والدین، بیگمات اور دیگر فیملی ممبرز بھی جشن میں شریک ہوئے، کوچ نے تقریر کی اور پلیئرزکو عمدہ کارکردگی کا سلسلہ ایشز سیریز میں بھی جاری رکھنے کا کہا، بعض پلیئرز نے گانا تیار کیا جسے سب مل کر گاتے رہے،سب نے ایک دوسرے کو گلے لگایا اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
انھوں نے کہا کہ انگلش ٹیم کی خاص بات یہ ہے کہ سب کے مذہبی عقائد کا مکمل خیال رکھا جاتا ہے۔ مجھ سمیت معین علی اور عادل رشید کے حوالے سے مکمل احتیاط برتی گئی کہ کوئی ایسا کام نہ ہو جس کی ہمیں ہمارا مذہب اجازت نہیں دیتا، دورانِ میچ ڈریسنگ روم میں پلیئرز انشااﷲ بھی کہتے رہے اور کپتان ایون مورگن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’فائنل میں اﷲ ہمارے ساتھ تھا‘‘۔
ثقلین مشتاق نے کہا کہ انگلش ڈریسنگ روم کا ماحول بہت زبردست اور تمام کھلاڑی ہر وقت ایک دوسرے کی مدد کو تیار رہتے ہیں، میچ ٹائی ہوا تو سب لارڈز کی بالکونی سے نیچے گئے اور میچ کی حکمت عملی پر بات کی، ٹیم یکجا اور سب کا ایک ہی مقصد ٹائٹل جیتنا تھا، یہی وجہ ہے کہ فتح کے بعد وہ کھلاڑی بھی جشن میں پیش پیش رہے جو میچ میں شامل نہیں تھے، ایک دوسرے کی کامیابی سے خوش ہونا ہی چیمپئن ٹیم کی پہچان ہے، کوچ ٹریور بیلس نے سب کا بہت اچھے انداز میں خیال رکھا،انگلینڈ کی فتوحات میں ان کا اہم کردار ہے، وہ ایشز سیریز کے بعد عہدہ چھوڑ دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ میں آسٹریلیا سے میچز کے دوران مزید 55 دن تک انگلش ٹیم کیساتھ رہوں گا، پاکستان کو اگر میری ضرورت ہوئی تو خدمات ہمیشہ حاضر ہیں۔