اسلام آباد(پاکستان نیوز) وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی ای) انتظامیہ کی طرف سے پچھلے ایک سال کے دوران جعلی اسناد/ ڈگریاں رکھنے والے سکیل 1سے 16تک کے 325ملازمین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں ملازمت سے فارغ کر دیا گیاجبکہ سکیل 17سی20تک کی180افسران میں سے 56افسران کی ڈگریوں کی تصدیق ایچ ای سی سے بھاری رشوت کے عوض کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے مشکوک بعض افسران کی ڈگریوں کی انکوائری کے لئے ان کے کیسز ایف ا?ئی اے کو بھیجے گئے تھے 2سال گزرنے کے باوجود ایف ا?ئی کی انکوائری رپورٹ کا کوئی پتہ نہیں چل سکا چند افسران کی ایف ا?ئی اے نے تحقیقاتی رپورٹ مکمل کر کے جاری کی اس رپورٹ پر بھی سی ڈی اے کے شعبہ ایچ ا?ر ڈی نے اندرون خانہ کارروائی کرتے ہوئے متعدد افسران کی فائلیں ہی سرد خانے میں ڈال دیں۔ذرائع نے بتایا کہ تحقیقاتی ادارے نی6ما قبل سی ڈی اے میں سندھ سے تعلق رکھنے والے 90فیصد افسران سمیت 120افسران کی جعلی ڈگریاں رکھنے کی تصدیق کی گئی ان افسران کی تصدیق کے بعد کیس اسٹیبلشمنٹ کو بھیج دیا گیا اسٹیبلشمنٹ نے سی ڈی اے کو دوبارہ تحقیقات کر کے فوری ایکشن لینے کا حکم دیا بعد ازاں سی ڈی اے کے شعبہ ایچ آر ڈی نے ایک کمیٹی تشکیل دی جوچار ممبران پر مشتمل تھی کمیٹی ممبر ایڈمن اور ڈی ڈی جی ہیومن ریسورس کی سربرائی میں بنائی تھی 6ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود ان افسران کے خلاف کوئی تا دیبی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی البتہ جعلی ڈگریوں کے متحمل افسران میں صرف 10کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی جبکہ 110افسران کے کیس سیاسی بنیادوں پر سرد خانے کی نذر کئے جا چکے ہیں ذرائع نے بتایا کہ سی ڈی اے افسران کی ڈگریوں کی تصدیق کرنے کے لئے ادارے نے ایک سال قبل نوٹیفکیشن جاری کیا تھاجس کے مطابق تمام افسران خود ساختہ طور پر اپنی ڈگریاں ہائر ایجوکیشن کمیشن سے تصدیق کرا لائیں بعد ازاں جعلی ڈگریاں رکھنے والے افسران نے ایچ ای سی ادارے میں ساز باز کر کے منہ مانگی رشوت کے عوض اپنی جعلی ڈگریوں کی تصدیق کے بعد اپنی جعلی اسناد کو اصل بنانے میں کامیاب ہو گئے ذرائع نے بتایا کہ HECمیں متعدد افسران کی رشوت کے عوض تصدیق کی گئی اسناد /ڈگریوں کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں البتہ جن افسران کے پاس ان کی اصل اسناد موجود تھیں ان کی تصدیق شدہ ڈگریوں کا ہائر ایجوکیشن کارپوریشن کے پاس مکمل ریکارڈ موجود ہے ادھرسی ڈی اے نے جعلی افسران کی جانچ پڑتال کرنے کے بجائے سکیل ایک سے 10تک کے زیادہ تر ملازمین کی اسناد و ڈگریوں پر ایکشن لے کر انہیں نوکریوں سے فارغ کیا گیا ہے ہائی سکیل ملازمین کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے سفارش اور رشوت ا?ڑے ا?نے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ نوکری سے نکالے گئے جن ملازمین کی اسناد پر ایکشن لیا گیا ان میں زیادی تعداد نائب قاصد اور بیلدار سمیت انوائرمنٹ کے کم پڑے لکھے غریب ملازمین کی ہے۔آن لائن کو سی ڈی اے کے ترجمان ملک محمد سلیم نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ تمام افسران کو بتایا گیا ہے کہ وہ اپنی ڈگریوں کی تصدیق کرائیں جن افسران نے تا حال اپنی ڈگریوں کی تصدیق کرا کے ایچ آر ڈی میں جمع نہیں کرائیں ان کی تنخوائیں روک لی گئیں ہیں انہوں نے کہا کہ HECسے تصدیق کرانے کے بعد کوئی شکوک و شبہات موجود نہیں رہتے البتہ اگر کسی ڈگری پر ادارے کو شک پڑے اس کی تصدیق محکمانہ طور پر دوبارہ کی جائے گی انہوں نے کہا کہ انڈر میٹرک ملازمین کی اسناد پر ادارے نے ڈاک کے ذریعے اسناد کی تصدیق کرائی جن کی تصدیق ادارے کو موصول ہوئیں ان کے خلاف یا حق میں ادارے نے ایکشن لیا ہے۔