کراچی(پاکستان نیوز) مالیاتی شعبے کے ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ حکومتی دعوے کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کی تمام پیشگی شرائط ماسوائے زرمبادلہ کے ذخائر کو پورا کردیا گیا ہے، لیکن اس کے باوجود مرکزی بنک کی جانب سے اگلے زری پالیسی اجلاس میں شرح سود میں 200 بیسس پوائنٹس اضافے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس بات کا واضح اشارہ 22 مارچ کو منعقد ہونے والی ٹریژری بل کی نیلامی میں دیا گیا، جب قلیل مدتی سرکاری سرٹیفکیٹس پر نفع بڑھ کر تقریبا 22 فیصد ہوگیا۔ مارچ کے پہلے ہفتے میں سٹیٹ بنک آف پاکستان(ایس بی پی) نے شرح سود300 بیسس پوائنٹس بڑھا کر20 فیصد کر دی تھی۔ سود کی شرح میں اس بڑے اضافے سے چند دن قبل حکومت نے ٹریژری بل کی شرح کو بڑھا کر تقریبا20 فیصد کر دیا تھا۔