عید کی اہمیت !!!

0
83
رعنا کوثر
رعنا کوثر

عید کا دن بہت اچھا دن ہوتا ہے۔ تمام قارئین کو عید مبارک ویسے تو تمام لوگوں نے متفقہ طور پر اکٹھے ہی عید منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ زیادہ تر تعداد جمعہ کو عید کر رہی ہے۔ مگر کچھ لوگ ہفتہ کو بھی عید کر رہے ہیں۔
جتنی زیادہ مسلمانوں کی تعداد امریکہ میں بڑھتی جارہی ہے۔ اتنے ہی زیادہ ان کے نظریات بھی مختلف ہوتے جارہے ہیں۔ مجھے یاد ہے اس دفعہ تو سکولوں میں بھی بقر عید کی چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ خوشی کی بات ہے مجھے یاد ہے جب ہم یہاں آئے تھے تو مسلمانوں کی تعداد اتنی زیادہ نہیں تھی۔ یہ1980اور1990کے درمیان کی بات ہے۔ ایک دن عید کا پتہ چل جاتا فون پر ایک دوسرے سے بات ہوجاتی اور ایک ہال تھا کوئینز میں سب وہاں جمع ہوجاتے اور عید کی نماز پڑھنے کے بعد دوستوں کے گھر جاتے، رات گئے تک کسی ایک کے ہاں بہت سارے دوست احباب جمع رہتے اور عید کا دن ہنسی خوشی گزار لیتے، بچوں کو سکول سے چھٹی کرائی جاتی۔
ایک اچھا سا دن اپنے پیارے دوستوں کے ہاں گزرتا اور پھر سب لوگ اپنے گھر چلے جاتے ،دوسرے دن آفس اور امریکہ کی مصروف زندگی کا آغاز ہوجاتا ،اب تو یہ حال ہے کے عید پر بے شمار ہال ،ہوٹل اور چھوٹی مسجدیں ہیں مگر نمازیوں کی تعداد بے اندازہ ہے، ساتھ ہی اختلافات شروع ہوگئے ہیں۔ بے شمار رشتہ دار اور دوست احباب ہیں مگر کسی کو پتہ نہیں ہوتا کون کس دن عید منائے گا۔ اسی لئے اکثر ان کا ساتھ چھوٹ جاتا ہے۔ جاب سے بھی چھٹی کرنا کچھ لوگوں کے لئے مشکل ہوتا ہے۔ عید اور بقر عید عموماً اس کشمکش میں گزرتی ہے کے آپ سب چھٹی لیں اور ایک دن عید کریں۔اس کا مطلب ہے کے جب لوگوں کی قلیل تعداد تھی تو ہر چیز کنٹرول میں تھی مگر لوگوں کی تعداد زیادہ ہوتے ہی بہت سارے لوگ میدان میں کود پڑے اور یہ سمجھنا مشکل ہوگیا کہ کون صحیح ہے؟ یا پھر یہ بھی ہو سکتا ہے کے جب لوگوں کی قلیل تعداد تھی تو وہ آنکھ بند کرکے اس بات پر یقین کرلیتے تھے کے اگلے دن عید ہے مگر اب جب کہ ان کی تعداد بڑھ چکی ہے۔ ان میں عقل وشعور آچکا ہے۔ بحث ضرور ہوتی ہے ،عیدیں بھی مختلف دنوں میں ہوتی ہیں ،جاب سے چھٹی کی بھی پریشانی ہے مگر پھر بھی آہستہ آہستہ لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہو رہے ہیں کے آنکھ بند کرکے کسی عالم کسی ملک یا کسی کے کہنے پر عید نہیں کی جاسکتی۔ بلکہ اپنے عقل وشعور کے راستے بھی کھلے رکھیں ،اچھی طرح مطمئن ہونے کے بعدد ہی عید یا بقر عید کریں کیونکہ ایک دن کا اختلاف ان لوگوں کے لئے تکلیف دہ ہوتا ہے۔ جو پورے روزے رکھتے ہیں اور آخری دن ان کو یہ سمجھ نہیں آرہا ہوتا کے وہ ایک روزہ جو آخری ہے رکھیں کے نہیں رکھیں پورے مہینے کی محنت ہوتی ہے۔
اسی طرح ایک دن کا اختلاف ان لوگوں کے لئے بھی تکلیف دہ ہوتا ہے جو بہت محنت کے بعد پیسے جمع کرنے کے بعد زندگی میں آرزئوں اور امیدوں کے ساتھ حج کرنے جاتے ہیں، ان کا حج بھی صحیح دن ہونا چاہئے۔
٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here