نیوجرسی (پاکستان نیوز)مسلم ایڈووکیسی گروپ نے 2022 میں شمال مشرقی امریکی ریاست میں نفرت انگیز جرائم اور تعصب سمیت مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک میں 46 فیصد اضافہ پایا۔مسلم ایڈوکیسی گروپ کے مطابق، امریکی ریاست نیو جرسی میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کے واقعات میں پچھلے سال کے مقابلے 2022 میں 46 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔منگل کو کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (CAIR) کی طرف سے شائع ہونے والی عدالتوں سے آگے کے عنوان سے ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انہیں 2022 میں مدد کے لیے 152 کالیں موصول ہوئیں، جو 2021 میں 104 تھیں۔رپورٹ کے مطابق، شکایات میں امتیازی سلوک کی مختلف اقسام شامل ہیں، جن میں 22.4 فیصد معاملات ملازمت سے متعلق، 17.8 فیصد اسکولوں سے اور 11.8 فیصد نفرت اور تعصب سے متعلق تھے جبکہ یہ سچ ہے کہ 11 ستمبر 2001 کے المناک واقعات نے مسلمانوں کو راتوں رات بین الاقوامی سطح پر روشنی میں ڈال دیا، ساختی مسلم مخالف بیان بازی اور تعصب اور اس کے نتیجے میں ہونے والا تشدد نائن الیون کے واقعات سے بہت پہلے کا ہے۔ یونائیٹڈ مسلم کے قاسم رشاد، فلاڈیلفیا کی مسجد نے رپورٹ میں لکھا کہ پیٹریاٹ ایکٹ ـ 9/11 کے ایک ماہ کے اندر سینیٹ سے متفقہ طور پر منظور ہوا ، کئی طریقوں سے یہ 1978 کے پہلے سے موجود غیر ملکی انٹیلی جنس سرویلنس ایکٹ (FISA) کی توسیع تھی، جو دیگر غیر سفید فام گروہوں کے علاوہ امریکی مسلمانوں کے خلاف بدنام زمانہ ہتھیار بنایا گیا۔CAIR نے گزشتہ ماہ ایک رپورٹ جاری کی جس میں 2022 میں مسلم امریکیوں کی طرف سے شہری حقوق کی شکایات کے ملک گیر واقعات کا احاطہ کیا گیا جس میں 23 فیصد کمی کا انکشاف ہوا۔مسلم ایڈوکیسی گروپ کو 2022 میں ملک بھر میں 5,156 شکایات موصول ہوئیں، جو 2021 میں 6,720 شکایات سے کم تھیں۔CAIR نے نوٹ کیا کہ 1995 میں اس طرح کے ڈیٹا کو ٹریک کرنے کے بعد سے یہ پہلی ریکارڈ کی گئی کمی ہے۔